حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قومی علما مشائخ کونسل پاکستان کا انتہائی اھم اجلاس وفاقی وزیر مذھبی امور جناب ڈاکٹر نورالحق قادری کی زیر صدارت لاہور میں ایک مقامی ھوٹل میں منعقد ھوا۔جس میں اس کونسل کو مزید فعال کرنے کے حوالے سے گفتگو ھوئی۔
اس اجلاس میں علامہ عارف حسین واحدی،مفتی منیب الرحمان،پروفیسر ساجد میر،قاضی علامہ سید نیاز حسین نقوی،مولانا زاھد محمود قاسمی،قاری یٰس ظفر،مولانا عبدالمالک،علامہ حمید حسین امامی،مولانا زاھد الراشدی،سیکریٹری مذھبی امور مشتاق احمد،مفتی راغب نعیمی اور دیگر علما مشائخ شریک ھوئے۔
علامہ عارف واحدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی امن و اتحاد کے حوالے سے لائق تحسین کاوشیں ھیں ان کے ساتھ ھماھنگی کی جائے،اس کونسل کے وفود تمام مسالک کے بڑے مدارس کے دورے کریں،اتحاد امت کے حوالے سے اسلام آباد اور صوبائی صدر مقام پر بڑی کانفرنسیں رکھی جائیں،آئمہ جمعہ و جماعت اپنے خطبوں میں اتحاد امت کے فوائد پر مسلسل عوام کو آگاھی دیں،پاکستان کے استحکام کے لئے کام ھو مسلم ممالک کے درمیان اختلافات کے منفی اثرات علمائ کرام پاکستان پر نہ پڑنے دیں،اسلامی ممالک خصوصاً مشرق وسطیٰ کے ممالک کے درمیان اختلافات اور جنگوں میں پاکستان غیر جانبدار رہ کر ثالث کا کردار ادا کرے۔اسلامی ممالک کے سفرا سے کونسل کا وفد مل کر پاکستانی عوام کا اتحاد وحدت کا پیغام پہنچایا جائے-پیغام پاکستان بیانیہ کی صورت میں امن واتحاد کی بہت بڑی دستاویز موجود ھے جس پر سب مسالک کے چھ ھزار سے زیادہ جید علمائ کرام کے دستخط موجود ھیں،اس کو پورے ملک میں نچلی سطح تک پہنچایا جائے،میڈیا پر اس کی بھرپور تشہیر کا بندوبست کیا جائے۔
سب علمائ کرام کے خطابات کے بعد وزیر مذھبی امور جناب نور الحق قادری نے کہا کہ اس کونسل کو باقاعدہ ایک ادارے کی شکل دی جائے گی اس کی سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائیگا،اس کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ملی یکجہتی کونسل کے ساتھ مشاورتی عمل کو شروع کیا جائے گا۔
تمام کونسل نے متفقہ طور پر فرقہ واریت کے خاتمے اور اتحاد و وحدت قائم کرنے کے لئے مل کر جدوجہد کرنے کا اعلان کیا،وزیر اعظم کے شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر علمائ کرام نے حصہ لینے کا اعلان کیا-
یاد رھے کہ یہ کونسل دو ھزار سولہ میں ملکی سطح پر فرقہ واریت کے خاتمے اور بین امسالک ھماھنگی کے لئے بنائی گئی تھی جس میں ھر مسلک کے تقریباً پچاس جید علمائ کرام شامل ھیں-