۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے اعلٰی سطحی وفد کی جمہوری اسلامی ایران کے سفیر سے ملاقات

حوزہ/ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے اعلٰی سطحی وفد نے کونسل کے سیکرٹری جنرل جناب لیاقت بلوچ کی سربراہی میں جمہوری اسلامی ایران کے سفیر سے ملاقات کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے اعلٰی سطحی وفد نے کونسل کے سیکرٹری جنرل جناب لیاقت بلوچ کی سربراہی میں جمہوری اسلامی ایران کے سفیر سے ملاقات کی۔اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، سید صفدر حسین گیلانی ،ثاقب اکبر، عبدالغفار روپڑی، عبداللہ گل ،سید ناصر شیرازی،طاہر رشید، مفتی عبدالشکور نقشبندی اور شمالی پنجاب کے صدر اور جنرل سیکرٹری وفد میں شامل تھے۔

وفد نے ہندوستانی حکام کی طرف سے حضور اکرم کے حضور گستاخی اور مسلمان ممالک میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازش کی شدید ترین مذمت کرتے ہوئے ایرانی حکام خاص کر بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور رہبر معظم انقلاب حضرت امام خامنہ ای کی طرف سے ایسے موضوعات پر ہمیشہ مضبوط موقف اپنایا جو لائق تحسین ہے ملی یکجہتی کونسل اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اتحاد امت کی مثبت کاوشوں پر بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اس موقع پر علامہ عارف حسین واحدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قدیم الایام سے دو برادر ،ہمسایہ اور دوست ممالک پاکستان اور ایران کے غیور اور شریف عوام کے آپس کے فرہنگی، سیاسی، ثقافتی، دینی، دفاعی اور اقتصادی تعلقات اور قربتیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ ان تعلقات میں مزید بہتری لائیں بہت سے اندرونی بیرونی سامراجی عناصر اور گروہوں کی کوشش ہے کہ دو ممالک کی دوستی میں رخنہ اندازی کر کے دوریاں پیدا کی جائیں مگر عوام ہوشیار ہیں ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور باہمی وحدت کو مزید فروغ دیں گے۔

علامہ عارف واِحدی نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کونسل ملک کی بڑی مذہبی جماعتوں کا اہم فورم ہےجس کا مشن ہی اتحاد و وحدت، ملکی استحکام اور اسلامی اقدار کو فروغ دینا بے، پوری امت کو عالمی سامراجی قوتوں کے مقابلے میں مضبوط کرنا اور جوڑنا ہے، دیگر اسلامی ممالک کے سفرای کرام سے ملکر بھی یہی پیغام دیں گے جو کہ تمام اسلامی ممالک کے عوام کا بھی پیغام ہے۔

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے اعلٰی سطحی وفد کی جمہوری اسلامی ایران کے سفیر سے ملاقات

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .