۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام

حوزه/ ایمنسٹی انٹرنیشنل میں نائیجیریا کے شعبے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پاس ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ نائیجیریا کی فوج اور سیکورٹی فورس نے خود کار ہتھیاروں سے دارالحکومت ابوجا میں اسلامی تحریک کے کارکنوں پر حملہ کیا تھا-

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل میں نائیجیریا کے شعبے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پاس ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ نائیجیریا کی فوج اور سیکورٹی فورس نے خود کار ہتھیاروں سے دارالحکومت ابوجا میں اسلامی تحریک کے کارکنوں پر حملہ کیا تھا-

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں کا وحشیانہ قتل عام شرمناک ہے-

اسلامی تحریک کے کارکن اپنے مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کے حق میں پر امن مظاہرہ کر رہے تھے- ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ سنیچر اور پیر کو نائیجیریا کی فوج اور سیکورٹی فورس نے اسلامی تحریک کے کم سے کم پینتالیس افراد کو وحشیانہ طریقے سے قتل کیا ہے جبکہ ان حملوں میں ایک سو بائیس افراد زخمی ہوئے ہیں-

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مذکورہ عہدیدارنے بتایا کہ ویڈیو فلموں اور عینی شاہدین کے بیانات یکساں طور پر یہ ثابت کرتے ہیں کہ نائیجیریا کی فوج نے پرامن مظاہرین پر بلااشتعال فائرنگ کی ہے-

ان کا کہنا تھا کہ فوج کے حملوں کے دوران جو افراد زخمی ہوئے ہیں ان کے جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں لگی ہیں۔ اس سے پہلے اسلامی تحریک کے ایک رہنما نے کہا تھا کہ گذشتہ سنیچر اور پیر کو فوج اور سیکورٹی فورس کی فائرنگ میں شہید ہونے والوں کی تعداد انچاس ہے-

تبصرہ ارسال

You are replying to: .