حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس رگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید قاسم شمسی نے سعودی عالم دین شہید باقر نمر کی تیسری برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عالمی استعمار، انقلاب اسلامی سے خوفزہ ہو کر حریت پسندوں کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش کرتا ہے اور ہمیشہ سے حریت اور آزادی اظہار کیخلاف سازشی عنصر کا کردار ادا کیا ہے اور سعودی عالم دین کو تین سال قبل قتل کرنا بھی جنونی اور بدترین فیصلہ استعماری سازش کی ایک کڑی تھا۔
مرکزی صدر نے کہا کہ عالم دین شیخ باقر النمر کو حق پسندی کی بنیاد پردی گئی۔ شہید نمر کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے انسانی حقوق کیلئے آواز بلند کی تھی ۔شہید باقر النمر اور دیگر مزاحمت پسندوں کی سر عام گردن زنی کرکے ظلم و جبر کی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب کا اضافہ کیا گیا جو آل سعود کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ شیخ نمر نے اپنی تقریروں سے اس وقت کی ظالم حکومت کو بے نقاب کیا جو اس انتقاد کو برداشت نہیں کر سکتا تھا شیخ نمر کو زندان میں ڈال دیا اور کچھ مدت کے بعد شہید کیا۔
سید قاسم شمسی کا کہنا تھا کہ اسلام کے دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ علمائے دین اور اھل بیت علیھم السلام کے پیروکار خدا کے راستے میں شہید ہونے سے نہیں ڈرتے اور ہمیشہ سے دنیا کے مستکبروں اور بچوں کو قتل کرنے والے آل سعود کے مقابلے میں میدان میں ڈٹے رہیں گے۔