حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ نوری ہمدانی نے مسجد اعظم قم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے آغاز میں ظلم کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا: اسلامی معاشرے میں ظلم نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا: ظلم کا معنی حق سے تجاوز کرنا ہے۔
انہوں نے کہا: ’’اقتصادنا‘‘ وہ بہترین کتاب ہے کہ جس کا ہر شخص کو مطالعہ کرنا چاہئے ۔ اس میں ظلم کے متعلق سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔
اس شیعہ مرجع تقلید نے کہا: آیت اللہ شہید صدر حوزہ علمیہ میں نابغۂ روزگار تھے۔
انہوں نے ’’فلسفتنا‘‘ اور ’’اقتصادنا‘‘ جیسی گرانبہا کتابیں تحریر کیں۔ ان کی کتاب ’’اقتصادنا‘‘ میں فخر، جہالت اور ظلم جیسے موضوعات پر بہت عمدہ مطالب موجود ہیں۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا: کتاب اقتصادنا میں موجود مباحث میں سے ایک مسئلہ ’’انفال‘‘ ہے۔
انہوں نے کہا:انفال ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے کہ جس کا کوئی شخص مالک نہ ہو جیسے معدنیات، بنجر زمینیں، جنگلات، سبزہ زار، پہاڑوں کی چوٹیاں وغیرہ ۔ یہ چیزیں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ معصومین علیہم السلام کی ملکیت تھیں اور امام(عج) کی غیبت کے زمانے میں انہیں نائب امام کے اختیار میں ہونا چاہئے۔
دینی علوم کے اس استاد نے کہا: نائب امام ’’انفال‘‘ سے صحیح استفادہ کرکے معاشرے سے فقر کو دور کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا: اگر اسلامی تعلیمات پر عمل ہوتا تو معاشرے میں فقر نام کی کوئی چیز نہ ہوتی۔