۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آیت الله محسن اراکی

حوزہ/ ​تقریب مذاہب اسلامی ورلڈاسمبلی کےجنرل سیکریٹری آیت اللہ محسن اراکی نے کہا کہ مرحوم آیۃ اللہ مومن ان افراد میں سے تھے جو فاضل طلاب کی تربیت کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے۔ ان کا درس حوزہ علمیہ قم کے بہترین دروس میں سے ایک تھا اور حوزہ علمیہ قم کے علماء میں سے بہت سارے ان کے شاگرد ہیں۔

آیت اللہ محسن اراکی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار سے مرحوم آیت اللہ مومن کی تشییع جنازہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مرحوم کی علمی اور اخلاقی شخصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آیت اللہ مومن کا شمار ان علمائے ربانی اور مایہ ناز فقہاء میں ہوتا تھا جو علم و عمل کا مجموعہ ہیں۔

تقریب مذاہب اسلامی  ورلڈ اسمبلی کے جنرل سکریٹری مزید کہا: مرحوم آیت اللہ مومن کا علمی مقام بہت بلند تھا۔ وہ فقہ، اصول اور حکمت میں ماہر اور صاحب نظر تھے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا: مرحوم ان افراد میں سے تھے جو فاضل طلاب کی تربیت کی طرف خصوصی توجہ دیتے۔

 آپ کا درس حوزہ علمیہ قم کے بہترین دروس میں سے تھا اور حوزہ علمیہ قم کے موجودہ علماء میں سے بہت سارے ان کے شاگرد ہیں۔

دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: آیت اللہ مومن تقوی، زہد اور پرہیزگاری میں سب کے لئے نمونہ تھے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ اس عالم ربانی کی پیروی کی جائے۔ وہ نظام شہنشاہی کے خلاف قیام میں ہراول دستے میں تھے اور انقلاب اسلامی کی تحریک کے آغاز میں امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ کے ہمراہ تھے۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے بعد رہبر انقلاب اسلامی کے یارومددگار تھے اور رہبر انقلاب اسلامی کو بھی آپ پر بہت زیادہ اعتماد تھا۔

تقریب مذاہب اسلامی ورلڈ اسمبلی کے جنرل سکریٹری نے آخر میں کہا: آیت اللہ مومن نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ابتدائی دنوں سے ہی انتہائی اہم اور حساس پوسٹوں پر کام کیا اور اپنی زندگی کے آخری ایام تک اسلامی نظام کی خدمت کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .