۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
حجت الاسلام والمسلمین سیدمحمدسعیدی

حوزہ/ حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے متولی اور ​قم المقدسہ کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین سیدمحمدسعیدی نے ایران کے صوبہ خوزستان اور لرستان اور دیگر علاقوں میں آنے والے سیلاب سے پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان صوبوں میں ابھی بھی صورتحال بہت خراب ہے اور اس ملکی بحران میں سب اداروں کو مل کر سیلاب سے متأثرہ افراد کی مدد کرنی چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  حجت الاسلام والمسلمین سیدمحمدسعیدی نےقم المقدسہ، مصلای قم میں ہوئی نماز جمعہ کے خطبوں میں ایران میں سیلاب سے ہونے والی تباہی سے متأثرہ افراد کے امدادی کاموں میں تیزی پر زور دیتے ہوئے کہا: اس نازک ملکی صورتحال میں حکام اور تمام اداروں کو چاہئے کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سیلاب سے متأثرہ افراد کی مدد کریں تاکہ جتنا جلدی ممکن ہو سکے اس بحران پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے کہا: حکام، ایرانی عوام اور سیلاب  کے متاثرین اس الہی آزمائش سے کامیابی کےساتھ باہر نکل آئے ہیں کہ رہبر معظم انقلاب نے بھی اسے ملت ایران کے باہمی تعاون اور بھائی چارے میں اضافے کے ساتھ تعبیر کیا ہے۔

قم المقدسہ کے امام جمعہ نے سیلاب سے متأثرہ علاقوں میں ایرانی عوام کی طرف سے رضاکارانہ طور پر امداد کے لئے پہنچنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حکام کو عوام کی اس اسپرٹ سے استفادہ کرنا چاہئے  چونکہ عوام کا یہ اسپرٹ ان جیسے ملکی بحرانوں سے نکلنے میں ان کی توانمندی کی علامت ہے۔

حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے متولی نے ایران کے صوبوں خوزستان اور لرستان وغیرہ  میں آنے والے سیلاب سے پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان صوبوں میں ابھی بھی وضعیت بہت خراب ہے اور اس ملکی بحران میں سب اداروں کو مل کر سیلاب سے متأثرہ افراد کی مدد کرنی چاہئے۔

حجت الاسلام والمسلمین سیدمحمدسعیدی نے اپنے اس بیان کہ معینہ صوبوں کہ جہاں سیلاب نے خوفناک حد تک تباہی پھیلائی ہے، میں امدادی کاموں میں مزید تیزی لانے  پر تاکید کرتے ہوئے کہا: سیلاب سے متأثرہ افراد کی امداد کے لئے حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا میں ’’امداد کمیٹی‘‘ کی طرف سے ایک میٹنگ بلائی گئی اور عوام کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی امداد  کو اسی کمیٹی کے توسط سے اپنے بھائیوں تک پہنچائیں۔

انہوں نے آئندہ اس جیسی قدرتی آفات کے عدم تکرار اور ان پر قابو پانے کے لئے بنیادی ڈھانچے میں مؤثر حکمت عملی اور اسے مزید مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا: مربوطہ کمیٹیوں اور اداروں کو اس سال آنے والے سیلاب کی وجوہات کی  دقیق طور پر بررسی کرنی چاہئے تاکہ آئندہ ہمیں ان جیسے حوادث کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

قم المقدسہ کے امام جمعہ نے سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: صدر مملکت اور نائب صدر نے سیلاب کی وجہ سے برباد ہونے والے گھروں کی تعمیر نو، بلاعوض مالی امداد، زراعت اور مویشیوں کے لئے  قرضوں کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے کہ جس میں ضروری ہے کہ  سیلاب سے ہونے والی خسارت اور نقصان کو صحیح طرح سے متعین کیا جائے  اور مستحق افراد تک ان امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے قومی ٹیلی ویژن کی طرف سے سیلاب کے بارے میں صحیح اور دقیق اطلاع رسانی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: لوگوں کو چاہئے کہ سیلاب سے مربوط خبروں کو اپنے قومی ٹی وی چینلز سے سنیں چونکہ اس جیسی قدرتی آفات میں بھی دشمن غلط خبروں کی اشاعت کرتے ہوئے اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آیا اور اس کی کوشش رہی کہ ان مشکلات کو  حقیقت سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کرے اور اس طرح ناامنی میں اضافہ ہو چونکہ دشمن کی خواہش تھی کہ وہ اس طرح ۲۲ بہمن کے دن عوام کے جم غفیر سے شرکت کا بدلہ چکا سکے۔

انہوں نے نئے سال کی ابتداء میں ہی ملک کے ۲۴ صوبوں مخصوصا صوبہ فارس، گلستان، خوزستان اور لرستان کے سیلاب سے متأثر ہونے اور قوم کے مصیبت سے دچار ہونے اور کئی ہموطنوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: میں تمام مصیبت زدہ افراد کی خدمت میں تسلیت پیش کرتا ہوں لیکن یاد رہے کہ ان حوادث میں بھی سبق آموز نکات موجود ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین سیدمحمدسعیدی نے حکام اور عوام کے موجودہ شرائط سے مؤثر طریقے سے نکلنے پر قادر ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کچھ عرصہ پہلے امریکہ میں بھی لوگ سیلاب اور آتش سوزی کی آفت سے دچار ہوئے تھے لیکن انہوں نے اپنی عوام کے لئے ابھی تک کوئی بھی کام نہیں کیا۔ حتی یہاں سیلاب سے متأثرہ افراد کی امداد کو روک کر نہایت بزدلی کا ثبوت دیا ہے اور یہ سب ظلم انسان نما حیوان ٹرمپ کی طرف سے کیا گیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .