۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
آل انڈیا علماء کونسل

حوزہ/ آل انڈیا علماء کونسل کی جانب سے مولانا ظہیر عباس رضوی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں اپوزیشن کی ناکامی کو ملک میں ہونے والی فرقہ وارانہ تقسیم کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کی مشکلات کے حل کیلئے قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ممبئی زینبیہ امام باڑہ میں ہونے والی آل انڈیا علماء کونسل کی عاملہ کی اجلاس میں ممبران نے کہا کہ الیکشن میں شکست کے بعد جس طرح اپوزیشن پارٹیاں جس طرح پست ہمتی اور احساس کمتری کا مظاہرہ کررہی ہیں وہ افسوس ناک ہے، الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، جمہوریت میں ایک مضبوط اور فعال اپوزیشن کا ہونا بھی بہت ضروری ہے ـ اسی طرح موجودہ حالات میں مسلمانوں کو بھی اپنے مسائل کے حل کے لئے نئی اسٹریٹیجی بنانی چاپیئے اور حکومت وقت کی اعلی قیادت سے باوقار انداز میں ملاقات کرکے مثبت انداز میں مسلمانوں کے حقیقی مسائل پر کھل کر گفتگو کرنی چاہیئے، ممبران نے طے کیا اس سلسلے میں مزید غور وخوض کے لئے جلد ہی ملت کے منتخب دانشوران کی ایک میٹنگ بلائی جائے ـ

اجلاس میں ملک کے موجودہ حالات، ہجومی تشدد، طلاق بل وغیرہ پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، طے ہوا کہ ان سب کے سدباب کے لئے قانونی راستہ سب سے بہتر ہے ـ ممبران نے یہ بھی طے کیا کہ مسلمانوں کو اپنے مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی مسائل جیسے مہنگائی، بےروزگاری، ماحولیات، ندیوں کی غلاظت، نابالغ بچوں اور خواتین کے جنسی استحصال جس کا شکار 90 فیصد سے زیادہ ہندو بچے اور ہندو خواتین ہوتی ہیں کے خلاف بھی آواز اٹھانی چاہیئے ـ

 

 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .