حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے ترمیمی شہریت قانون کے نفاذ پر روک نہ لگانے اور مرکزی حکومت کو چار ہفتوں کی مہلت فراہم کرنے کے بعد مسلم طبقہ میں بے چینی دیکھی جارہی ہے۔ ممبئی میں ممبئی پولیس کے صدر دفتر میں دو سو سے زائد علماء کرام نے وزیر اعلی مہاراشٹر اودھو ٹھاکرے سے ملاقات کرتے ہوئے این آر سی پر تشویش کا اظہار کیا اور این آرسی کے کی مخالفت میں قرار داد اسمبلی میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔چیف منسٹر ادوھو ٹھاکرے نے مسلمانوں کو پریشان نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان خوفزدہ نہ ہوں۔ ریاست کے کسی مسلمان کو این آرسی کے ذریعہ سے پریشان نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ این آر سی صرف مسلمانوں کا ہی نہیں بلکہ ہندوؤں کا بھی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک پر کسی مصیبت آتی ہے تو کوئی مخصوص طبقہ پریشان نہیں ہوتا بلکہ سب ہی لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ چیف منسٹر نے علماء کرام کو یقین دلایا کہ وہ ریاست میں این آر سی کو نافذ نہیں کریں گے۔