حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا قومی اسمبلی کے سامنے سیکورٹی اہلکاروں نے شیخ زکزکی کی حمایت میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف وسیع پیمانے پر آنسو گیس کا استعمال کیا اور فائرنگ کی۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نائیجیریا کے سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے ہمیشہ اسلامی تحریک کے اراکین کو پریشان کیا جاتا ہے اور وہ پرامن مظاہرین کو بھی جارحیت کا نشانہ بناتے ہیں اور انھیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے علاوہ فائرنگ بھی کرتے ہیں۔
نائیجیریا کی فوج نے دسمبر دو ہزار پندرہ میں آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائشگاہ پر حملہ کر کے زخمی حالت میں انھیں اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر کے جیل میں قید کر دیا جہاں اس وقت شیخ زکزکی کی جسمانی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا حکم سنایا ہے مگر نائیجیریا کی فوج اور حکومت نے ابھی تک انھیں رہا نہیں کیا ہے۔