۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
حجۃ الاسلام سید عباس الموسوی

حوزہ/ کسی کے بھی مسالک کی مقدسات کی توہین کرنا مکتب اہلبیت میں اور تمام مجتہدین عظام کی نظر میں حرام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام سید عباس الموسوی نے مسجد چھوترون سے خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ صدر اسلام سے ہی اسلام نے اخوت و بھائی چارگی پر زور دیا ہے۔ قبل از اسلام جہالت کے دور میں لوگ معملولی سی بات پر بھی برسوں تک لڑتے جھگڑتے رہتے تھے۔اسلام کی آمد کے ساتھ بھائی چارگی کا درس دیا۔لیکن بعد میں ان قبائل میں چھوٹا موٹا تنازعہ پیش آیا تو اللہ نے رسول اللہ پر وحی فرمائی "اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقے میں مت پڑو۔ منافرت پھیلانا، فساد برپا کرنا ،اور لڑائی جھگڑا کرنا زمان جاہلیت کے دور کا شیوہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گنگچھے میں حالیہ واقعہ انتہائی دلخراش واقعہ تھا۔یہ ہمارے خیال کے مطابق سازشی عناصر کے گھناونی سازش ہیں۔جن کو صدیوں سے جاری بھائی چارگی اور امن و امان ہضم نہیں ہوا۔اور بین المسالک منافرت پھیلانے کی کوشش کی۔اس کے بعد تمام علماء کے مشکور ہیں جنہوں نے بروقت اسکا جائزا لیا اور معاملہ کو ختم کیا۔ شگر کے علماء اہل حدیث خصوصاً مفتی عبدالمتین کا انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے علماء امامیہ کے صلح کی پیش کش کو گرمجوشی سے قبول کیا اور ایک ہی میز پر بیٹھ کر پوری دنیا کو بھائی چارگی اور امن و امان کے داعی ہونے کا عملی نمونہ پیش کیا۔یہ صلح عین اسلامی ہے اور آئمہ و مجتہدین عظام کے نصب العین کے عین مطابق کیا ہے۔اور انتظامیہ کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے امن و امان کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا اور مثبت کردار ادا کیا۔

آخر میں تمام جوانوں خصوصاً سوشل میڈیا ایکٹویسٹ سے گزارش کرتا ہوں کہ مذہبی منافرت سے سختی سے اجتناب کریں۔کیونکہ کسی بھی مسالک کی مقدسات کی توہین کرنا مکتب اہلبیت میں اور تمام مجتہدین عظام کی نظر میں حرام ہے۔لہذا آئندہ کوئی بھی اس طرح مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی تو وہ خود ذمہ دار ہے۔اسکا اہل تشیع سے کوئی واسطہ نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .