۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
تقویم

حوزه/تقویم حوزہ:پیر:۱۳؍صفر المظفر۱۴۴۳-۲۰؍ستمبر۲۰۲۱

حوزہ نیوز ایجنسیl

آج:
پیر:۱۳؍صفر المظفر۱۴۴۳-۲۰؍ستمبر۲۰۲۱

عطر قرآن:
إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ ۚ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ وَكِيلًا﴿سورة الإسراء آیت ۶۵﴾بے شک جو میرے خاص بندے ہیں ان پر تیرا کوئی قابو نہیں ہے اور کارسازی کیلئے آپ کا پروردگار کافی ہے۔
عطر حدیث:
قال الصادق علیہ السلام:مَنْ أَتَی قَبْرَ الْحُسَینِ مَاشِیاً کتَبَ اللَّهُ لَهُ بِکلِّ خُطْوَةٍ أَلْفَ حَسَنَةٍ وَ مَحَا عَنْهُ أَلْفَ سَیئَةٍ وَ رَفَعَ لَهُ أَلْفَ دَرَجَةٍ فَإِذَا أَتَیتَ الْفُرَاتَ فَاغْتَسِلْ وَ عَلِّقْ نَعْلَیک وَ امْشِ حَافِیاً وَ امْشِ مَشْی الْعَبْدِ الذَّلِیلِ فَإِذَا أَتَیتَ بَابَ الْحَائِرِ فَکبِّرْ أَرْبَعاً ثُمَّ امْشِ قَلِیلًا ثُمَّ کبِّرْ أَرْبَعاً ثُمَّ ائْتِ رَأْسَهُ فَقِفْ عَلَیهِ فَکبِّرْ أَرْبَعاً وَ صَلِّ عِنْدَهُ وَ سَلِ اللَّهَ حَاجَتَک؛جو شخص پاپیادہ امام حسینؑ کی زیارت کے لئے جائے تو خداوندعالم اس کے نامۂ اعمال میں ہر قدم کے بدلے ہزار نیکیاں لکھ دیتاہے اور اس سے ہزار گناہوں کو پاک کردیتاہے اور اس کا درجہ ہزار گنا بڑھا دیتاہے ۔ لہذا جب تم فرات پر پہنچو تو غسل کرو اور اپنے جوتے اتار دو اور پاپیادہ راستہ طے کرو ، بالکل اسی طرح جیسے ایک ذلیل بندہ راستہ چلتا ہے ، جب تم حرم کے دروازے پر پہونچو تو چار مرتبہ اللہ اکبر کہو ، پھر تھوڑی دور جانے کے بعد دوبارہ چار مرتبہ اللہ اکبر کہو۔پھر دائیں جانب آکر کھڑے ہوجاؤ اور چار بار اللہ اکبر کہواور وہاں نماز پڑھو، اور پھر اپنی حاجتیں اللہ سے طلب کرو۔(بحار الانوار ، علامہ مجلسی ج98 ص143)
منسوب دن:
سبط النبي حضرت امام حسن مجتبی علیه السّلام
سیدالشهدا و سفينة النجاة حضرت امام حسین علیهما السّلام
اذکار:
یا ذَالْجَلالِ وَالْاِكْرام 100 مرتبہ
 ایاک نعبد و ایاک نستعین 1000 مرتبہ
 یا فتاح 489 مرتبہ

رونما واقعات:
…………

درپیش مناسبتیں:
▪️۷ دن تا اربعین حسینی
▪️۱۵ دن تا شہادت حضرت رسول و امام حسن علیهما السلام
▪️۱۶ دن تا شہادت امام رضا علیه السلام
▪️۲۴ دن تا شہادت امام حسن عسکری علیه السلام

فرمان امام حسن عسکری(ع):آج پیر کے دن دس رکعت نماز دو دو رکعت کرکے ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید پڑھے تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس کے لیے ایک نور مقرر فرمائے گا جو اسکے کھڑے ہونے کی جگہ کو روش کردے گا ۔(مفاتیح الجنان)
پیر کے دن کی دعا 

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ یُشْھِدْ أَحَداً حِینَ فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضَ، وَلاَ اتَّخَذَ مُعِیناً

حمد اس خدا کے لیے ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کرتے وقت کسی کو اپنے ساتھ نہیں ملایا اور جانداروں کو پیدا

حِینَ بَرَأَ النَّسَمَات، لَمْ یُشَارَکْ فِی الْاِلھِیَّۃِ، وَلَمْ یُظاھِرْ فِی الْوَحْدَانِیَّۃِ، کَلَّتِ

کرنے میں کسی سے مدد نہیں لی اس کے معبود ہونے میں کوئی شریک نہیں اور نہ اس کی یکتائی میں کوئی معاون ہے۔ زبانیں اس

الاََلْسُنُ عَنْ غَایَۃِ صِفَتِہِ، وَالْعُقُولُ عَنْ کُنْہِ مَعْرِفَتِہِ، وَتَوَاضَعَتِ الْجَبابِرَۃُ لِھَیْبَتِہِ

کی تعریف کرنے سے قاصر ہیں اور عقلیں اس کی ذات کو سمجھنے سے عاجز ہیں اور بڑے بڑے سرکش اس کی ہیبت سے سرنگوں ہیں

وَعَنَتِ الْوُجُوہُ لِخَشْیَتِہِ، وَانْقَادَ کُلُّ عَظِیمٍ لِعَظَمَتِہِ، فَلَکَ الْحَمْدُ مُتَواتِراً مُتَّسِقاً

اور چہرے اسکے خوف سے جھکے ہوئے ہیں اور اس کی عظمت کے سامنے ہر عظیم مطیع ہے پس تیرے لیے حمد ہے لگاتار اور سلسلہ وار

وَمُتَوالِیاً مُسْتَوْسِقاً وَصَلَوَاتُہُ عَلَی رَسُو لِہِ أَبَداً، وَسَلامُہُ دَائِماً سَرْمَداً، اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ

اور بار بار استوار اور اس کے رسول(ص) پر دائمی رحمت اور سرمدی سلام ہو۔ اے معبود! میرے لیے آج کے

أَوَّلَ یَوْمِی ھذَا صَلاحاً، وَأَوْسَطَہُ فَلاحاً، وَآخِرَہُ نَجَاحاً، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ یَوْمٍ

دن کے پہلے حصے کو بھلائی ، درمیانی حصے کو فائدہ وبخش اور آخری حصے کو کامیابی کا حامل بنا دے اور اس دن سے تیری پناہ لیتا ہوں

أَوَّلُہُ فَزَعٌ، وَأَوْسَطُہُ جَزَعٌ، وَآخِرُہُ وَجَعٌ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْتَغْفِرُکَ لِکُلِّ نَذْرٍ نَذَرْتُہُ، وَکُلِّ

جس کا اول فریاد، اوسط بے تابی اور آخر تکلیف دہ ہو۔اے اﷲ وہ نذریں جو میں نے کیں، وہ تمام وعدے جو

وَعْدٍ وَعَدْتُہُ، وَکُلِّ عَھْدِ عَاھَدْتُہُ ثُمَّ لَمْ أَفِ بِہِ، وَأَسْأَلُکَ فِی مَظَالِمِ

میں نے کیے اور وہ ذمہ داریاں جو میں نے قبول کیں اور انہیں پورا نہیں کر سکا، ان پر تجھ سے بخشش کا طالب ہوں اور تجھ سے سوال

عِبَادِکَ عِنْدِی، فَأَ یُّما عَبْدٍ مِنْ عَبِیدِکَ أَوْ أَمَۃٍ مِنْ إمَائِکَ، کَانَتْ لَہُ قِبَلِی مَظْلِمَۃٌ

کرتا ہوں کہ تیرے بندوں کے جو حقوق مجھ پر رہ گئے کہ تیرے بندوں میں سے کسی بندہ یا تیری کنزوں میں سے کسی کنیز سے میں

ظَلَمْتُھَا إیَّاہُ، فِی نَفْسِہِ، أَوْ فِی عِرْضِہِ، أَوْ فِی مَالِہِ، أَوْ فِی أَھْلِہِ وَوَلَدِہِ، أَوْ غَیبَۃٌ

نے ناانصافی و زیادتی کی ہو۔چاہے وہ اسکی جان یا اسکی عزت یا اسکے مال یا اسکے اعزّہ اور اولاد کے بارے میں ہے یامیں

اغْتَبْتُہُ بِھَا أَوْ تَحَامُلٌ عَلَیْہِ بِمَیْلٍ أَوْ ھَوَیً أَوْ أَنَفَۃٍ أَوْ حَمِیَّۃٍ أَوْ رِیَائٍ أَوْ عَصَبِیَّۃٍ غَائِباً

نے اسکی غیبت کی یا اپنی خواہش کے تحت ان پر دبائو ڈالا یا خودپسندی یا بیزاری یا خودنمائی یا تعصب کا برتائو کیا وہ

کَانَ أَوْ شَاھِداً وَحَیّاً کَانَ أَوْ مَیِّتاً فَقَصُرَتْ یَدِی وَضَاقَ وُسْعِی عَنْ رَدِّھَا إلَیْہِ

غائب ہے یا حاضر ہے۔ زندہ ہے یا مردہ ہے تو اب اس کا حق دینا ۔یا معاف کرانا میری طاقت سے بالاتر اور دسترس سے

وَالتَّحَلُّلِ مِنْہُ فَأَسْأَلُکَ یَا مَنْ یَمْلِکُ الْحَاجَاتِ وَھِیَ مُسْتَجِیبَۃٌ لِمَشِیَّتِہِ وَمُسْرِعَۃٌ

باہر ہے پس اے حاجات کے مالک کہ وہ حاجات تیری مشیت میں قبول ہیں اور جلد تیرے ارادے میں آنے والی ہیں

إلَی إرادَتِہِ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تُرْضِیَہُ عَنِّی بِمَا شِئْتَ

میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد (ص)وآل محمد(ع) پر رحمت فرما اور ان لوگوں کو جیسے تو چاہے مجھ سے راضی فرما اور مجھ

وَتَھَبَ لِی مِنْ عِنْدِکَ رَحْمَۃً إنَّہُ لاَ تَنْقُصُکَ الْمَغْفِرَۃُ وَلاَ تَضُرُّکَ الْمَوْھِبَۃُ یَا أَرْحَمَ

پر مہربانی فرما۔ بے شک بخش دینے سے تیرا کوئی نقصان نہیں اور عطا کرنے میں تجھے کوئی ضرر نہیں ہوتا۔اے سب سے

الرَّاحِمِینَ اَللّٰھُمَّ أَوْ لِنِی فِی کُلِّ یَوْمِ اثْنَیْنِ نِعْمَتَیْنِ مِنْکَ ثِنْتَیْن سَعادَۃًفِی أَوَّلِہِ

زیادہ رحم کرنے والے۔ اے معبود! ہر سوموار کو مجھے دونعمتیں اکٹھی عطا فرما کہ اس دن کے پہلے حصے میں مجھے اپنی اطاعت کی

بِطَاعَتِکَ، وَنِعْمَۃً فِی آخِرِہِ بِمَغْفِرَتِکَ، یَا مَنْ ھُوَ الْاِلٰہُ، وَلاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ سِوَاہُ۔

سعادت عنایت فرما اور اسکے دوسرے حصے میں مغفرت کی نعمت دے اے وہ جو معبود ہے اور جسکے سوا کوئی گناہ معاف کرنے والا نہیں

زیارت امام حسن و حسین علیہما السلام
پیر :یہ امام حسن(ع) و امام حسین (ع)کا دن ہے
زیارت حضرت امام حسن علیہ السلام
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ رَبِّ الْعَالَمِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ ٲَمِیرِ الْمُوَْمِنِینَ

آپ پر سلام ہو اے عالمین کے رب کے رسول(ص) کے فرزند! آپ پر سلام ہو اے امیرالمومنین(ع) کے فرزند

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرَائِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا (ع)کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خدا کے ولی، آپ پر سلام ہو

یَا صِفْوَۃَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

اے خدا کے برگزیدہ ،آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانتدار، آپ پر سلام ہو اے خدا کی حجت ،آپ پر سلام ہو

یَا نُورَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صِرَاطَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَیَانَ حُکْمِ اللّهِ اَلسَّلاَمُ

اے خدا کے نور، آپ پر سلام ہو اے خدا کی راہ ،آپ پر سلام ہو اے حکمِ خدا کے مظہر، آپ پر

عَلَیْکَ یَا نَاصِرَ دِینِ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا السَّیِّدُ الزَّکِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْبَرُّ

سلام ہو اے دین خدا کے مددگار، آپ پر سلام ہو اے پاک سردار ،آپ پر سلام ہو اے نیکوکار

الْوَفِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْقَائِمُ الْاَمِینُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْعَالِمُ بِالتَّٲْوِیلِ

و وفادار، آپ پر سلام ہو اے قائم و امین، آپ پر سلام ہو اے تاویل قرآن کے عالم ،

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْھَادِی الْمَھْدِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الطَّاھِرُ الزَّکِیُّ، اَلسَّلاَمُ

آپ پر سلام ہو اے ہدایت دینے والے ہدایت یافتہ ،آپ پر سلام ہو اے پاک و پاکیزہ، آپ پر

عَلَیْکَ ٲَیُّھَا التَّقِیُّ النَّقِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْحَقُّ الْحَقِیقُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الشَّھِیدُ

سلام ہو اے پرہیزگار و پاک دامن، آپ پر سلام ہو اے حق کے لائق، آپ پر سلام ہو اے شہید

الصِّدِّیقُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ۔

و صدیق، آپ پر سلام ہو اے ابو محمد حسن(ع) بن علی(ع) آپ پر خدا کی رحمتیں اور برکتیں ہوں۔

زیارت حضرت امام حسین علیہ السلام
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ

آپ پر سلام ہو اے رسول(ص) خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین(ع) کے فرزند آپ پر

عَلَیْکَ یَا ابْنَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ ۔ ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ ٲَقَمْتَ الصَّلاَۃَ، وَآتَیْتَ الزَّکَاۃَ،

سلام ہو اے زنان عالم کی سردار کے فرزند میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی زکوۃ ادا فرمائی

وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَعَبَدْتَ اللّهَ مُخْلِصاً، وَجَاھَدْتَ فِی اللّهِ

آپ نے نیکی کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا خدا کی پر خلوص عبادت کی اور خدا کی راہ میں جہاد کیا

حَقَّ جِہادِھِ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَعَلَیْکَ اَلسَّلاَمُ مِنِّی مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ،

جس طرح جہاد کا حق ہے یہاں تک کہ شہادت کو پہنچے پس آپ پر میرا سلام ہو جب تک میں زندہ ہوں اور شب وروز کا سلسلہ قائم

وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ۔ ٲَ نَا یَا مَوْلاَیَ مَوْلیً لَکَ وَ لاَِلِبَیْتِکَ، سِلْمٌ

ہے اور آپ کے پاکیزہ اہل خاندان پر بھی سلام ہو اے میرے آقا میں آپ کا اور آپ کے خاندان کا غلام ہوں میری صلح ہے اس

لِمَنْ سَالَمَکُمْ وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَکُمْ مُوَْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَجَھْرِکُمْ وَظَاھِرِکُمْ وَبَاطِنِکُمْ

سے جس سے آپ کی صلح اور میری جنگ ہے اس سے جس سے آپ کی جنگ ۔میں آپ کے نہاں اور عیاںاور آپ کے ظاہر و باطن

لَعَنَ اللّهُ ٲَعْدائَکُمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ وَٲَنَا ٲَبْرَٲُ إلَی اللّهِ تَعالی مِنْھُمْ یَا مَوْلاَیَ

کا معتقد ہوں خدا لعنت کرے آپکے دشمنوں پر جو اگلے اور پچھلے لوگوں میں سے ہیں اور میں خدا کے سامنے ان سے بیزاری ظاہر

یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ، یَا مَوْلاَیَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، ہذا یَوْمُ الاثْنَیْنِ وَھُوَ یَوْمُکُما وَبِاسْمِکُما

کرتا ہوں اے میرے آقا اے ابو محمد ﴿حسن(ع)﴾اے میرے آقا اے ابو عبداللہ ﴿حسین (ع)﴾ یہ سوموار کادن ہے جو آپ دونوں کا دن اور

وَٲَ نَا فِیہِ ضَیْفُکُما، فَٲَضِیفانِی وَٲَحْسِنا ضِیَافَتِی، فَنِعْمَ مَنِ اسْتُضِیفَ

آپ دونوں کے نام سے منسوب ہے اس دن میں آپ دونوں بھائیوں کا مہمان ہوں مجھے مہمان کر کے اچھی ضیافت کیجیے کتنا خوش

بِہِ ٲَ نْتُمَا، وَٲَ نَا فِیہِ مِنْ جِوارِکُما فَٲَجِیرانِی، فَ إنَّکُمَا مَٲمُورانِ

نصیب ہے وہ جو آپ کا مہمان ہو اور آج کے دن میں آپ کی پناہ میں ہوں مجھے پناہ دیجیے کہ آپ دونوں مہمان نوازی اور پناہ دینے

بِالضِّیافَۃِ وَالْاِجارَۃِ، فَصَلَّی اللّهُ عَلَیْکُمَا وَآلِکُمَا الطَّیِّبِینَ ۔

پر مامور ہیں۔ پس خدا آپ دونوں پر اور آپ کے پاک خاندان پر رحمت فرمائے۔

الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل ْ فــَرَجـَهـُم

تبصرہ ارسال

You are replying to: .