۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
تقویم

حوزہ/ تقویم حوزہ: منگل:۱۵؍صفر المظفر۱۴۴۶-۲۰؍اگست۲۰۲۴

حوزہ نیوز ایجنسیl

آج: منگل:۱۵؍صفر المظفر۱۴۴۶-۲۰؍اگست۲۰۲۴

رونما واقعات:

1۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بیمار ہوئے اور اسی بیماری میں دنیا سے رخصت ہو گئے۔ سن 11 ہجری

2۔ وفات عالم، محدث و فقیہ جناب حسین بن عبید الله غضائری رحمۃ اللہ علیہ۔ سن 411 ہجری

آپ عظیم شیعہ عالم احمد بن حسین بن عبید الله بن ابراہیم غضائری رحمۃ اللہ علیہ کے والد ، مربی اور استاد تھے۔ آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں معروف عالم و معلم اور ماہر علم رجال جناب احمد بن علی نجاشی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ الطائفہ جناب شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ کے اسمائے گرامی سر فہرست ہیں۔ شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ نے صحیفہ کاملہ آپ کے ہی حوالے سے نقل کیا ہے۔

پیشرو واقعات:

۵ دن تا اربعین حسینی

۱۳ دن تا شہادت حضرت رسول و امام حسن علیہ السلام

۱۵ دن تا شہادت امام رضا علیہ السلام

۲۳ دن تا شہادت امام حسن عسکری علیہ السلام

منسوب دن:

زین العابدین و سيد الساجدين حضرت علي بن الحسين عليهما السّلام

باقر علم النبی حضرت محمد بن علی عليه السّلام

رئيس مكتب شيعه حضرت جعفر بن محمد الصادق عليهما السّلام

اذکار:

- یا اَرْحَمَ الرّاحِمین (100 مرتبه)

- یا الله یا رحمان (1000 مرتبه)

- یا قابض (903 مرتبه)

فرمان امام حسن عسکری(ع):آج منگل کے دن چھ رکعت نماز دو دو رکعت کرکے بجالائے ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ البقرہ کی آخری دو آیات 285 اٰمَنَ الرَّسُوْلُ سے 286 تک پڑھے تو رب کریم اس کے تمام گناہ معاف کر دے گا۔(مفاتیح الجنان)

آج کے تفصیلی اعمال

منگل کے دن کی دعا

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِِ وَالْحَمْدُ حَقُّہُ کَمَا یَسْتَحِقُّہُ حَمْداً کَثِیراً، وَأَعُوذُ بِہِ مِنْ شَرِّ نَفْسِی إنَّ

حمد خدا کے لیے ہے اور حمد اسی کا حق ہے جیسا کہ حمد کثیر اسی کے شا یا ں شان ہے اور میں اپنے نفس کے شر سے اس کی پنا ہ چا ہتا ہوں

النَّفْسَ لاَََمَّارَۃٌ بِالسُّوئِ إلاَّ مَا رَحِمَ رَبِّی، وَأَعُوذُ بِہِ مِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ الَّذِی

بے شک نفس برا ئی پر اکسا نے والا ہے مگر یہ کہ میرا رب رحم کردے اور اسی کی پنا ہ لیتا ہوں شیطان کے شر سے

یَزِیدُنِی ذَ نْباً إلَی ذَ نْبِی، وَأَحْتَرِزُ بِہِ مِنْ کُلِّ جَبَّارٍ فَاجِرٍ، وَسُلْطَانٍ جَائِرٍ، وَعَدُوٍّ

جو میر ے لیے ایک گناہ پر دوسرے کا اضافہ کرتا رہتا ہے میں ہر جابر بدکار اور ظالم حکمران اور قو ی دشمن کے مقابل خدا سے

قَاھِرٍ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ جُنْدِکَ فَ إنَّ جُنْدَکَ ھُمُ الْغَالِبُونَ وَاجْعَلْنِی مِنْ حِزْبِکَ فَ إنَّ

تحفظ چاہتا ہوں۔اے معبود مجھے اپنے لشکر میں قرار دے کیونکہ تیرا لشکر ہی غالب رہنے

حِزْبَکَ ھُمُ الْمُفْلِحُونَ، وَاجْعَلْنِی مِنْ أَوْ لِیَائِکَ فَ إنَّ أَوْ لِیائَکَ لاَ خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلاَ

والا ہے اور مجھے اپنے گر وہ میں قرا ردے کیو نکہ تیرا ہی گر وہ کامیاب ہونے والاہے اور مجھے اپنے دوستوں میں شامل فرما کہ

ھُمْ یَحْزَنُونَ، اَللّٰھُمَّ أَصْلِحْ لِی دِینِی فَ إنَّہُ عِصْمَۃُ أَمْرِی، وَأَصْلِحْ لِی آخِرَتِی

تیرے دوستوں کو کچھ بھی خوف اور حزن و رنج نہ ہو گا ۔اے معبود میرے دین میں بہتری فرما دے کیونکہ یہ میری ذات کا نگہبان ہے

فَإنَّہا دَارُ مَقَرِّی، وَ إلَیْھَا مِنْ مُجا وَ رَۃِ اللِّئَامِ مَفَرِّی، وَاجْعَلِ الْحَیَاۃَ زِیادَۃً لِی فِی

اور میری آخرت کو سنوار دے کہ وہ میرا پکا ٹھکانہ ہے اور وہ پست لوگوں سے فرار کر جانے کی جگہ ہے اور میری زندگی میں ہر خیر و نیکی

کُلِّ خَیْرٍ، و َالْوَ فَاۃَ رَاحَۃً لِی مِنْ کُلِّ شَرٍّ، اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ،

کو بڑھا دے اور میری موت کو ہر برائی سے بچ جانے کا زریعہ بنا ۔اے معبود محمد(ص) پر رحمت فرما جو نبیوں کے خاتم ہیں

وَتَمَامِ عِدَّۃِ الْمُرْسَلِینَ، وَعَلَی آلِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ، وَأَصْحَابِہِ الْمُنْتَجَبِینَ،

اور جن پر آکر رسولوں کی تعداد پوری ہوئی اور ان کی پاک و پاکیز ہ آل پر اور ان کے صاحب عزت اصحاب پر رحمت فرما

وَھَبْ لِی فِی الثُّلاثَائِ ثَلاَثاً لاَتَدَعْ لِی ذنْباً إلاَّ غَفَرْتَہُ وَلاَ غَمّاً إلاّ أَذْھَبْتَہُ، وَلاَ عَدُوّاً

اور منگل کے دن مجھے تین چیزیں عطا فرما میرا ہر گناہ بخش دے اور میرا ہر رنج دور کر دے اور میرے ہر دشمن کو مجھ سے

إلاَّ دَفَعْتَہُ، بِبِسْمِ اللّهِ خَیْرِ الاََسْمَائِ، بِسْمِ اللّهِ رَبِّ الْاَرْضِ وَالسَّمائِ، أَسْتَدْفِعُ کُلَّ

دور ہٹادے خدا کے نام کے واسطے سے کہ جو بہترین نام ہے اسکے نام سے جو زمین و آسما ن کو زندہ رکھنے والا ہے میں اپنے آپ

مَکْرُوہٍ أَوَّلُہُ سَخَطُہُ، وَأَسْتَجْلِبُ کُلَّ مَحْبُوبٍ أَوَّلُہُ رِضَاہُ، فَاخْتِمْ لِی مِنْکَ

سے ہر مکروہ کا خاتمہ چاہتا ہوں جسکا آغاز خدا کا غضب ہے اور ہر محبوب چیز کو چاہتا ہوں کہ جسکاآغاز رضائے الہی ہے ۔پس اے

بِالْغُفْرانِ یَا وَ لِیَّ الْاِحْسَانِ ۔

احسان کے مالک میرا خاتمہ اپنی طرف سے بخشش کے ساتھ فرما ۔

زیارت آئمہ بقیع روز منگل

منگل:یہ امام زین العابدین ،امام محمد باقر اور امام جعفر صادق (علیہم السلام) کا دن ہے۔

تینوں ائمہ (ع) کی زیارت

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا خُزَّانَ عِلْمِ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا تَرَاجِمَۃَ وَحْیِ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ

سلام ہو آپ پر جو علم الہی کے خزینہ دار ہیں سلام ہو آپ پر جو وحی خدا کے ترجمان ہیں آپ پر

عَلَیْکُمْ یَا ٲَئِمَّۃَ الْھُدَی، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَعْلامَ التُّقی، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَوْلادَ

سلام ہو جو ہدایت دینے والے امام ہیں آپ پر سلام ہو جو تقوی کے نشان ہیں آپ پر سلام ہو جو رسول(ص) خدا

رَسُولِ اللّهِ ٲَنَا عَارِفٌ بِحَقِّکُمْ مُسْتَبْصِرٌ بِشَٲْنِکُمْ مُعادٍ لاََِعْدائِکُمْ مُوَالٍ لاََِوْ لِیَائِکُمْ

کے فرزند ہیں میں آپکے حق کو جانتا ہوں آپکی شان کو سمجھتا ہوں آپکے دشمنوں کا دشمن ہوں آپکے دوستوں کا دوست ہوں

بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکُمْ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَتَوالی آخِرَھُمْ کَمَا تَوالَیْتُ ٲَوَّلَھُمْ

میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اے معبود! میں انکے آخری سے ایسی محبت رکھتا ہوں جیسی انکے اول

وَٲَبْرَٲُ مِنْ کُلِّ وَلِیجَۃٍ دُونَھُمْ، وَٲَکْفُرُ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ وَاللاَّتِ وَالْعُزَّی

سے ہے اور انکے مقابل ہر گروہ سے دور ہوں اور جادوگر طاغوت اور لات وعزیٰ کا انکار کرتا ہوں

صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکُمْ یَا مَوالِیَّ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ۔ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدَ

اے میرے سردارو! آپ پر خدا کی رحمت اور برکت ہو آپ پر سلام ہو اے عابدوں

الْعَابِدِینَ وَسُلالَۃَ الْوَصِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَاقِرَ عِلْمِ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

کے سردار اور وصیوں کی اصل آپ پر سلام ہو اے انبیائ کے علم کو ظاہر کرنے واے آپ پر سلام ہو

یَا صَادِقاً مُصَدَّقاً فِی الْقَوْلِ وَالْفِعْلِ یَا مَوالِیَّ ہذَا یَوْمُکُمْ وَھُوَ یَوْمُ الثُّلاثَائِ وَٲَنَا

اے وہ صادق جسکی تصدیق اسکے قول و فعل میں کی گئی۔ اے میرے تینوں سردارو! یہ منگل والا دن، آپ کا دن ہے اور میں

فِیہِ ضَیْفٌ لَکُمْ وَمُسْتَجِیرٌ بِکُمْ، فَٲَضِیفُونِی وَٲَجِیرُونِی بِمَنْزِلَۃِ اللّهِ عِنْدَکُمْ وَآلِ

اس میں آپکا مہمان ہوں اور آپکی پناہ میں ہوں لہذا آپ میری مہمان نوازی کیجیے اور مجھے پناہ دیجیے خدا کے اس مقام کے واسطے جو

بَیْتِکُمُ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ ۔

آپکے نزدیک ہے اور اپنے پاک و پاکیزہ خاندان کے واسطے سے۔

الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل ْ فــَرَجـَهـُم1۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بیمار ہوئے اور اسی بیماری میں دنیا سے رخصت ہو گئے۔ سن 11 ہجری
2۔ وفات عالم، محدث و فقیہ جناب حسین بن عبید الله غضائری رحمۃ اللہ علیہ۔ سن 411 ہجری
آپ عظیم شیعہ عالم احمد بن حسین بن عبید الله بن ابراہیم غضائری رحمۃ اللہ علیہ کے والد ، مربی اور استاد تھے۔ آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں معروف عالم و معلم اور ماہر علم رجال جناب احمد بن علی نجاشی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ الطائفہ جناب شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ کے اسمائے گرامی سر فہرست ہیں۔ شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ نے صحیفہ کاملہ آپ کے ہی حوالے سے نقل کیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .