اتر پردیش اسمبلی الیکشن
-
حوزہ نیوز ایجنسی کا ہندوستان کے معروف عالم مولانا اختر عباس جون سے اتر پردیش کے انتخابات کے متعلق انٹرویو:
مسلمانوں کے ووٹ بٹ جانے سے فرقہ پرست پارٹیوں کو فائدہ پہنچتا ہے
حوزہ/ مسلمان، سیکولر افراد اور جتنے بھی ملک کے ذمہ دار افراد ہیں اور ملک کا مستقبل اچھا چاہتے ہیں اور ملک میں امن و امان چاہتے ہیں، ان سب کی ذمہ داری یہ ہے کہ فرقہ پرست پارٹی کے مقابل میں جو پارٹی زیادہ مضبوطی سے چیلنج کر رہی ہے اور جیتنے کی پوزیشن میں ہے تو اسے کامیاب کرنے کے لئے سب مل کر ووٹ دیں تا کہ ووٹ بٹنے نہ پائیں اور ملک کی سالمیت خطرے میں نہ پڑے۔
-
اترپردیش اسمبلی الیکشن؛
ووٹ کے لیے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنا بند کیجیے!
حوزہ/ اترپردیش کی سیاست ہمیشہ ذات پات اور مذہب کے ارد گرد گھومتی ہے ۔یہ ملک کی تنہا ریاست ہے جہاں ترقیاتی ایجنڈے اور فلاحی امور کی بنیاد پر سیاست نہیں ہوتی ۔ہر پارٹی ذات پات اور مذہبی مسائل کو بنیاد بناکراپنا مفاد حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔
-
اتر پردیش اسمبلی الیکشن اور اقلیتیں
حوزہ/ سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتویٰ نما اپیلوں اور سیاسی مشوروں سے خودکو دور رکھا ہے۔یہ ایک سمجھداری سے پر حکمت عملی ہے۔اس لیے کہ الیکشن کے موقع پر جاری ہونے والی اس طرح کی اپیلوں سے ہندوستانی مسلمانوں کو فائدہ کم نقصان زیادہ ہوا ہے۔