بنو امیہ
-
کربلا؛ معرکہء جاودانی
حوزہ/تاریخ میں خاندان رسالت کے سنگین ترین دشمن بنو امیہ ٹھہرے ہیں۔ جنھوں نے رسول اللہ کی پیروی کے بجائے ہمیشہ اپنے نفس کی پیروی کی۔ بنو امیہ نے حکومت ہاتھ آتے ہی بیت المال لوٹنا شروع کردیا ۔انکی بدعنوانیوں سے مسلمانوں کے دل دُکھے بغیر نہ رہ سکے۔جلیل القدر صحابی گوشہ نشین کردئیے گئے جن پر غربت چھائی ۔فدک جسے ایک وقت صدقہ عام کہہ کر جناب زھراء سلام اللہ علیہا سے چھین لیا گیا تھا مروان کو عطائے خسروانہ کے طور پر دیا گیا۔ بنو امیہ کی ا ن ساری ناپسندیدہ حرکات کا مولا علی ؑ بغور مشاہدہ کررہے تھے۔
-
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کی تحقیق:
واقعہ کربلا کے رونما ہونے میں فکری و نظریاتی انحرافات کا کردار
حوزہ/ آیت اللہ مکارم شیرازی نے اپنے ایک مضمون میں " واقعہ کربلا کے رونما ہونے میں فکری و نظریاتی انحرافات کا کردار " پر تحقیق کی اور کہا کہ در اصل بنو امیہ اسلام کو مانتے ہی نہیں تھے اور ان کا عقیدہ محض ایک دکھاوا تھا تا کہ لوگ ان کی حکمرانی کو قبول کریں۔
-
عصر حاضر میں میڈیا کی اہمیت ناقابلِ انکار ہے، مولانا ڈاکٹر جواد حیدر ہاشمی
حوزہ/ جامع مسجد آل عمران کراچی یونیورسٹی میں نمازِ جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ڈاکٹر جواد حیدر ہاشمی نے کہا کہ میڈیا کی اہمیت ناقابلِ انکار ہے۔ بنو امیہ نے اپنے دورِ حکومت میں میڈیا پر کنٹرول کر کے اہل بیت اطہار (ع) کے خلاف سرکاری سطح پر طویل عرصے تک بھرپور پروپیگنڈا کیا اور اپنے دور میں وہ مسلمانوں کے عمومی افکار کو اہلِ بیت (ع) سے منحرف کرنے میں بہت حد تک کامیاب ہو گئے۔