۵ آذر ۱۴۰۳
|۲۳ جمادیالاول ۱۴۴۶
|
Nov 25, 2024
جناب رضا سرسوی
کل اخبار: 3
-
رضا سرسوی خود ہی چہرہ خود ہی آئینہ
حوزہ/مرحوم رضا سرسوی صاحب بہ ذات خود ایک نفیس طبیعت کے حامل انسان تھے لہذا ان کی شاعری میں بھی لطافت اور جذابیت پائی گئی ایک ہی زمین میں دسیوں غزلیں اور سینکڑوں منقبتیں کہی جاسکتی ہیں لیکن ایک ہی حال میں آخری سانس تک اپنی وضع قطع کو باقی رکھنا ایک اچھے انسان ہی کے بس کی بات ہے رویہ میں مصنوعی چمک دمک نہیں بلکہ فطری اور طبع زاد خلوص تھا آج شعراء و خطباء بانیان مجالس و محافل کے دلوں کی وسعتوں کو دیکھنے کے بجائے طباقوں کی وسعت اور لفافوں کا حجم اور موٹائی دیکھتے ہیں لیکن وہ اپنی عزت نفس دیکھتے تھے۔
-
بزرگ شاعر جناب رضا سرسوی کی رحلت نے مذہبی شعر و شاعری کی دنیا میں بڑا خلا پیدا کردیا، مولانا سید احمد رضا الحسینی
حوزہ/ بزرگ شاعر جناب رضا سرسوی کی پیش پروردگار بازگشت نے مذہبی شعر و شاعری کی دنیا میں بڑا خلا پیدا کردیا۔آپ کی شعر گوئی میں جو دیانتداری اور اخلاص تھا اس نے علماء، افاضل،طلاب اور مومنین کو نہایت درجہ متاثر کیا ہے۔