سید الشہداء
-
پرنسپل مدرسہ علمیہ بوشہر:
حضرت حمزہ (ع) پہلی شخصیت ہیں کہ جنہیں سید الشہداء کا لقب دیا گیا
حوزہ / ایران کے شہر بوشہر میں مدرسہ علمیہ کے پرنسپل نے کہا: حضرت حمزہ علیہ السلام وہ پہلی شخصیت ہیں کہ جنہیں سید الشہداء کا لقب دیا گیا۔ حضرت حمزہ عظیم شخصیت کے مالک تھے۔ انہوں نے اسلام کے ابتدائی سخت اور کٹھن دنوں میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حمایت میں اپنی جان تک قربان کر دی۔
-
علامہ محمد رمضان توقیر:
امام حسین علیہ السلام بطورِ سیدالشہداء (ع)
حوزہ / مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان نے محرم الحرام کی مناسبت سے " امام حسین علیہ السلام بطورِ سیدالشہداء(ع)" کے عنوان پر ایک تحریر لکھی ہے۔
-
عزاداری سید الشہداء ہماری شہ رگ حیات ہے،حسینی مشن جاری رکھیں گے، علامہ عارف واحدی
حوزہ/ امام حسین ؑ کا عظیم قیام کا مقصد احیاءاسلام تھا،ملک کا آئین و قانون ہمیں حق دیتا ہے کہ آزادانہ طور پر اپنی عبادات ور مذہبی رسومات ادا کریں۔
-
مصیبتوں سے محفوظ رہنے کےلئے خدا پر ایمان ضروری ہے، حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی
حوزہ/خطیبِ حرم حضرت معصومہ قم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں مصیبتوں میں گرفتار ہونے سے پہلے خدا پر ایمان اور خدا کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنا چاہئے،کہا کہ مصیبتوں اور امتحانوں میں معاشرے کا ایمان زیادہ ہونا چاہئے تاکہ معاشرے سے مصیبتیں دور ہوں،ہمیں مخلوق کو چھوڑ کر اللہ تعالیٰ تک پہنچنا ہوگا۔
-
سید الشہداء حضرت امام حسین کی قربانی نے اسلام کی آبیاری کی، پیر محفوظ مشہدی
حوزہ/ جمعیت علماء پاکستان سواد اعظم کے مرکزی صدر نے کہا کہ حسینی فکر حق پر ڈٹ جانے اور اللہ کی راہ میں جان قربان کرنے کا درس دیتی ہے۔ دنیا بھر میں اپنے حقوق اور اللہ کی راہ میں چلنے والی مزاحمتی تحریکیں کربلا کو ہی اپنا محور سمجھتی ہیں۔
-
نواسہ رسول اور آپ کے رفقا کی قربانیاں تاریخ بشریت کے ماتھے کا جھومر ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
حوزہ/ جناب سید الشہداء نے مدینے سے نکلتے وقت ہی اعلان کر دیا تھا کہ میرا قیام ذاتی خواہشات کے لیے نہیں بلکہ نظام کو بچانے کے لیے نانا کی شریعت کو تحریفات سے بچانے کے لیے ہے۔
-
واقعہ کربلا نے سوئی ہوئی انسانیت کو بیدار کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا، علامہ حسن ظفر نقوی
حوزہ/ واقعہ کربلا نے سوئی ہوئی انسانیت کو بیدار کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا اگر جناب سید الشہداء قیام نہ کرتے تو دنیا کے مظلوموں کو آزادی کی تحریکیں چلانے کا سلیقہ کہیں سے بھی نہ ملتا۔