مولانا کلب صادق کا انتقال
-
آہ ڈاکٹر کلب صادق، اسی پہ برق گری جو شجر گھنیرا تھا، مولانا گلزار جعفری
حوزہ/ عالم کی موت عالم کی موت ہے کا ایک أبرز مصداق مرحوم کی ذات تھی عالمی شہرت یافتہ شخصیت جس کہ دہن کے چشمہ شیریں سے نکلے ہوءے کلمات عطاشی علم کو سیراب کر رہے تھے نہ جانے کتنے خانوادوں کے پالنہار بھی تھے اور علم کی تشنگی رکھنے والوں کے لیے بے مثال معین و مددگار بھی تھے۔
-
حکیم امت قوم وملت کے لیے نایاب گوہر تھے، مولانا رضا حسین
حوزہ/ ادارہ کے صدر عالی جناب مولانا سید رضا حسین رضوی صاحب نے مولانا کلب صادق صاحب کی خدمات کے حوالہ سے نہایت اہم نکات بیان کئے ۔ مولانا نے بیان کیا کہ مرحوم نہایت ملنسار، سادگی پسند اور اتحاد کا عظیم منارہ تھے۔
-
حکیم امت؛ ایک شخصیت ایک آئینہ
حوزه/ آپ نے جو فلاحی و تعلیمی کام انجام دئیے ہیں انکی افادیت کو و انکے عمق کو سمجھنے میں بھی ابھی وقت لگے گا، آپکے کاموں کو اگر نظر انداز کر دیا جائے تو ہندوستان میں موجودہ صدی میں جدید تعلیم و صحت عامہ و غربت وافلاس کے میدان میں ہمارے پاس لوگوں کو دکھانے کے لئے بھی کچھ نہیں ہے ۔
-
خبر غم، حکیم امت مولانا ڈاکٹر کلب صادق انتقال کرگئے
حوزہ/ مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری کے مطابق، حکیم امت جو فرشتہ بن کر دنیا میں تشریف لاے تھے اپنے معبود کی بارگاہ میں واپس چلے گئے۔ پوری قوم کو یتیم کر کے ابھی ۱۰ بجے ارا ہاسپٹل لکھنؤ میں آخری سانس لی۔