۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
صدر جمعیت علماءہند

حوزه نیوز/ جمعیة علماءہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نه قومی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کها کہ اصل تقوی اورپرہیزگاری یہ ہے کہ انسان مذہب سے اوپر اٹھ کر پیار و محبت کے پیغام کو عام کرے، اسلام کا اور دیگر مذاہب کا یہی پیغام ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی؛ جمعیة علماءہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نه قومی یکجہتی کانفرنس سے خطاب  کرتے ہوئے کها کہ اصل تقوی اورپرہیزگاری یہ ہے کہ انسان مذہب سے اوپر اٹھ کر پیار و محبت کے پیغام کو عام کرے، اسلام کا اور دیگر مذاہب کا یہی پیغام ہے۔

تمل ناڈو کے دارالحکومت شہر چنئی میں جمعیة علماء تمل ناڈو نے بمقام نیوکالج، چنئی میں ایک روزہ” قومی یکجہتی“ کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں شہرچنئی کے تمام مذاہب کے رہنماوں نے شرکت کی اور اپنے اپنے خیالات اور قوم کے تئیں اپنے دلی جذبات کااظہار کیا۔

جمعیة علماء تمل ناڈو کے صدر مفتی سبیل قاسمی نے جمعیة علماء ہند کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کها کہ ملک بھر میں جاری فرقہ پرستی، عدوات ونفرت، مسلمانوں اور ملک کے اقلیتوں پر ہونے والے ظلم وستم کوروکنے اور دینی مدارس ومراکز کی حفاظت کرنے، مسلمانوں کی قائم کردہ یونیورسیٹیوں کے اقلیتی کردار کو بحال کرنے ، ملک کے تعلیمی نظام اور دستور کی حفاظت کرنے اور معصوم اور بے گناہوں کی جیل سے جلد از جلد رہائی کے لیے ملک بھرمیں جمعیة علماءہند کے قومی صدر حضرت مولانا ارشد مدنی صاحب نے پیار ومحبت کی فضا کو عام کرنے لیے قومی یکجہتی کانفرنس کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔

جمعیة علماءہند کے صدر مولانا ارشد مدنی صاحب نے اپنے خطاب میں کها کہ پوری دنیا کے مذاہب کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا دنیا میں جتنے مذاہب ہیں وہ سب کے سب امن پسند ہیں، کسی بھی مذہب میںفرقہ پرستی ، قتل غارت گری کی ہرگز اجازت نہیں ہے، لیکن یه سب سب ارباب سیاست کی دین ہے، جو مذہب کا لبادہ اوڑھ کر اقتدارکے نشے میں نفرت پھیلاتے ہیں، اقتدار کی طاقت اور مذہب کاسہارا لیکر آگ لگاتے ہیں اور اپنے اقتدار کو حاصل کرتے ہیں۔

مولانانے مزید کہا کہ اصل تقوی اورپرہیز گاری یہ ہے کہ انسان مذہب سے اوپراٹھ کر پیار ومحبت کے پیغام کو عام کرے ،اسلام کااور دیگر مذاہب کا یہی پیغام ہے۔ اس کانفرنس میں دیگر مذاہب کے رہنما اور علمای اسلام نے شرکت کی جس میں قابل ذکر شری سوامی پرم سوگانندا، فخر اہل تمل تروماولون، فادریزرا سرگونم اور سردار روندر سنگھ جی ، مولانا سدید الدین باقوی، مولانا علاءالدین منبعی، مولانا درویش رشادی ہیں اس که علاوه شہر کے عمائدین ،علماکرام اور تجاراور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .