حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں سکھ برادری کی مرکزی نمائندہ تنظیم وکٹورین سکھ گردوارہ کونسل ( Victorian Sikh Gurduaras council ) نے گرونانک کی جینتی کے موقع پر "humanity walk" کا اہتمام کیا اس تقریب میں سکھ حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر دیگر مذاہب کے لوگوں نے بھی شرکت کی اور اس تقریب میں حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابوالقاسم رضوی نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی مولانا کے ساتھ پنجتن سنٹر کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب سید واجد عباس اور جناب وارث رضوی نے بھی شرکت کی۔
مولانا موصوف کا گردوارہ کونسل کی کابینہ نے شاندار استقبال کیا اور مولانا کی تقریب مذاہب ( inter faith ) کے لئے کی جانے والی خدمات کو سراہا گیا و انکی خدمت میں مومینٹو پیش کیا گیا۔
مولانا ابوالقاسم رضوی نے سکھ مذہب کی انسانیت کے لئے کی جانے والی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلام کی انسانیت دوستی اور اسلام کا پیغام امن آ شتی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لفظ ہے اسلام جس کے ماننے والے کو مسلم کہتے ہیں اسلام یعنی سلامتی اور اسلام کے اعلی ترین درجے کو کہتے ہیں اور ایمان جس کے معنی امن کے ہیں۔
امام جمعہ میلبورن نے بتایا کہ سکھ شعراء و ادباء نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کی شان میں کافی کلام کہے ہیں ان میں مشہور کنور مہندر سنگھ بیدی سحر ، سردار کر پال سنگھ بیدار ، سردار گور بخش سنگھ مخمور جالندھری ،سنت درشن سنگھ دکل مہندر سنگھ اشک وغیرہ یہ فہرست کافی لمبی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی طرح یہاں بھی ہمارے سکھ برادران عزائے امام حسین علیہ السلام میں شرکت کرتے ہیں۔ مزید بتایا کہ میلبرن جلوس کے موقع پر ایک سکھ لڑکی نے ایک جملے میں اسلام، حسینیت بیان کردی تھی جب یہ کہا حسین رب کے حسین سب کے۔
آخر میں مولانا نے مہندر سنگھ اشک کا شعر امام حسین علیہ السلام کی شان میں پڑھا؛
گردن پہ تیغ سجدہ میں سر لب پہ شکر رب
اس طرز بندگی میں اکیلا حسین ع ہے