حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رامپور میں انسانیت کو بچانے اور تمام مذاہب کے گلدستوں کو ایک لڑی میں پرونے اور مذہب کے نام پر ہونے والی منافرت کو دور کرنے کے لیے رامپور میں ایک نئی پہل کی جارہی ہے جو سماجی اور معاشرتی طور پر قابل ستائش رہے گی۔
موصولہ خبر کے مطابق صدر ویاپار منڈل شیلندر شرما اور محمد شاہد شمسی کی جانب سے رامپور کے تمام مذہبی رہنماؤں اور اہم شخصیتوں کو بروز اتوار جمع کیا گیا جن میں شہر کے قاضی مولوی خوشنود میاں، شہر کے مفتی محبوب علی قادری، پنڈت رادھے شیام، اور شیعہ عالم دین حجة الاسلام مولانا زمان باقری،فادر محبوب مسیح، امیرمقامی جماعت اسلامی سلیم الباری، سجادہ نشین آستانۂ عالیہ فرحت احمد جمالی، ضلع صدر جمیعة علماء ہند اسلم جاوید قاسمی، جامع مسجد سکریٹری مکرم رضا عنایتی، جرنلسٹ تمکین فیاض، سوشل ورکر مکرم حسین صدیقی، مولوی انصار احمد، سکھ رہنما نرمل سنگھ وغیرہ قابل ذکر تھے۔
اطلاع کے مطابق حجة الاسلام مولانا زمان باقری نے کہا کہ کوئی بھی مذہب جھوٹ، دشمنی، کینہ، مکرو فریب، عیاری و مکاری نہیں سکھاتاہے بلکہ انسانیت سکھاتا ہے، سچے دل سے تمام لوگ جمع ہوں اور اپنی مثالی ایکتا کو پیش کریں۔
مولانا نے مزید کہا کہ رام پور کو مصطفیٰ آباد بھی کہا جاتا ہے اس میں رام اور مصطفیٰ دونوں کے درجے اور تعظیم کو سمجھیں تو کبھی کوئی مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔
واضح ہو کہ رام پور میں تشدد جیسے گھناؤنے دلسوز واقعہ کے بعد سے یہاں کے رہنما چاہتے ہیں کہ سبھی مذاہب کے رہنماؤں کے ساتھ ایک کمیٹی بنائی جائے تاکہ سبھی کا تقدس اور سبھی کی قربانیاں رام پور میں ہمیشہ کی طرح برقرار رہیں تاکہ شدت پسندوں اور سماج دشمن عناصر کے حوصلے پست ہوجائیں، یہ کمیٹی جلد ہی رام پور میں ایک عظیم الشان ہندو مسلم سکھ عیسائی محبت کو فروغ دینے کے لیے اجلاس کرے گی۔