۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
انجمن شرعی شیعیان کشمیر کی جانب سے بین المذاہب رحمۃللعالمین (ص) کانفرنس

حوزہ/ مقررین نے پیغمبر اسلام ؐ کی نورانی تعلیمات اور سیرت کامل کو انساف و انسانیت سازی کا نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حضور ؐ نے اپنے اخلاق اور سیرت و کردار سے دنیاے انسانیت کو ظلم و ظلمت کے دلدل سے نکال باہر کرکے انسانیت کو اسکی حقیقی مقام و منزلت سے ہمکنار کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتہ وحدت بمناسبت عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تقریبات کے سلسلے میں جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے حیدریہ ہال ڈیلگیٹ میں بین المذاہب رحمۃًللعالمین ؐکانفرنس کا انعقاد کیا گیا کانفرنس میں وادی کی معتدد دینی شخضیات کے علاوہ دیگر مذاہب کے معززین نے شرکت کی انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی خانہ نظر بندی کے باعث کانفرنس میں شرکت نہ کرسکے۔

کانفرنس کی صدارت مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کی جبکہ نظامت کے فرائض پروفیسر سید افضل مدنی نے انجام دئے جن معززین نے کانفرنس میں شرکت کی اور اظہار خیال کیا ان میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام،کاروان اسلامی کے امیر اعلیٰ مولانا غلام رسول حامی،میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق کے نمائندہ خاص مولانا عبدالرحمان شمس،شہید مولانا شوکت احمد شاہ کے فرزند جناب شعیب شوکت شاہ،انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانون گو،سکھ برادری کے نمائندہ سردار جگموہن سنگھ، معروف پادری جناب پستور پال،حجۃ الاسلام مولوی عاشق حسین،پرنسپل جامعہ باب العلم حجۃ الاسلام سید حسین موسوی،حجۃ الاسلام آغا سید محمد عقیل الموسوی،حجۃ الاسلام سید محمد صفوی وغیرہ شامل ہیں جبکہ کانفرنس میں حجۃ الاسلام سید یوسف الموسوی،ڈاکٹر سید مدثر رضوی،حجۃ الاسلام مولانا حکیم سجاد اور حجۃ الاسلام آغا سید احمد الموسوی بھی موجود تھے۔

حجۃ الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی نے خطبہ استقبالیہ دیا مقررین نے پیغمبر اسلام ؐ کی نورانی تعلیمات اور سیرت کامل کو انساف و انسانیت سازی کا نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حضور ؐ نے اپنے اخلاق اور سیرت و کردار سے دنیاے انسانیت کو ظلم و ظلمت کے دلدل سے نکال باہر کرکے انسانیت کو اسکی حقیقی مقام و منزلت سے ہمکنار کیا آپ کی ولادت باسعادت کے وقت کرہ ارض بالخصوص عالم عرب میں انسانیت سوی اور ظلم و جہالت کا دور دورہ تھا صنف نازک کا وجود داو پر لگ چکا تھا اور جنگ و جدل عربوں کا معمول بن چکا تھا آپ ؐ نے اپنے رحمت افشان کردار و عمل سے انھیں اپنی طرف مطوجہ کیا اور ان انسانیت سوز حالات کو یکسر بدل کے رکھ دیا۔

احترام انسانیت،حقوق البشر اور عدل و انصاف کو پیغمبر اسلام کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کا نمایا پہلو قرار دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آپ ؐ نے نہ صرف انسانوں بلکہ تمام حشرات ارض حتیٰ کہ جمادات کے حقوق تک مختض فرما کر رحمۃً للعالمینی ؐ کا مظاہرہ کیا مقررین کے یک زبان ہو کر فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی بار بار اشعات اور فرانسیسی صدر کی طرف سے اس مزموم حرکت کی حوصلہ افزائی پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واضہ کیا کہ مقدس شخصیات کے خلاف زبان درازی کو آزادی اظہار کا نام دیکر کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا ہے اس موقعہ پر مقررین نے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی خانہ نظر بندی کی مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام نظر بند قائدین بالخصوص دینی منصب پر فائز دینی رہنماوں کی خانہ نظر بندی ختم کی جائے تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی  انجام دے سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .