۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آیت اللہ نوری ہمدانی

حوزہ / ایران کے نامور عالم دین اور شیعہ مرجع تقلید نے احیاء غدیر کونسل کے سربراہ اور اراکین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا: واقعہ غدیر کا عاشوراء کی طرح احیاء ضروری ہے۔

انہوں نے کہا: اگر واقعہ عاشوراء ہمیشہ کے لئے امر ہو گیا ہے تو اس کی وجہ اس واقعہ کی ترویج اور احیاء ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ نوری ہمدانی نے احیاء غدیر کونسل کے سربراہ اور اراکین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا: قیام عاشوراء کی طرح واقعہ غدیر کی ترویج اور احیاء بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا: اگر واقعہ عاشوراء ہمیشہ کے لئے باقی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس واقعہ کی اہمیت اور اس کی ترویج کی طرف توجہ دی گئی ہے۔

اس مرجع تقلید نے کہا: واقعہ غدیر کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ خداوند عالم نے فرمایا:"ہم نے انسانوں کی تربیت  کے لئے ولی اور رہبر قرار دیا اور اس مسئلہ کو لوگوں کے سپرد نہیں کیا"۔

انہوں نے مزید کہا: جس طرح خداوند متعال نے پیغمبرﷺ کو لوگوں کے لئے معین کیا اسی طرح امام کو بھی خود معین کیا۔

انہوں نے کہا: ہم شیعوں کا عقیدہ ہے کہ معاشرے میں رہبر کو خدا کی طرف سے معین ہونا چاہئے اور ہے بھی اسی طرح۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا: جب پیغمبر اکرمﷺ نے غدیر کے دن حضرت علیؑ کا تعارف ولی کے طور پر کرایا تو فرمایا: ’’ولایت کو قبول کرنے کے ساتھ آپ کا دین کامل ہو جائے گا‘‘۔

انہوں نے کہا: واقعہ غدیر میں ہمیں حضرت علیؑ کی سیرت  پر توجہ دینی چاہئے اور یہ دیکھنا چاہئے کہ وہ کیا چاہتے تھے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ معاشرہ ان کے کلام اور نہج البلاغہ کی طرف توجہ نہیں دے رہا ہے۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا: جن مسائل کی امیرالمؤمنینؑ بہت زیادہ تاکید کرتے تھے ان میں سے ایک فقراء کی طرف توجہ ہے۔آج ہمارے حکام اس موضوع کی طرف کس قدر توجہ دیتے ہیں؟ انہیں چاہئے کہ وہ اپنی زندگی فقراء کے طرز پر گذاریں تاکہ لوگوں کو فقر کا احساس نہ ہو۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے مزید کہا: لوگ انقلاب اسلامی کے ستون ہیں۔ یہی لوگ تھے جنہوں نے انقلاب کے لئے شہید دئے ہیں پس ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں کی مشکلات کی طرف توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا: وہ حکام  ہی حضرت علیؑ کے شیعہ ہیں جو فقر کا ذائقہ چکھیں اور قفراء کے ہمنشین ہوں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .