حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں حجت الاسلام و المسلمین قاضی عسکر نے اربعین حسینی کے اجتماع کو دنیا کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیتے ہوئے کہا: جب عراقی عوام اپنے تمام وجود کے ساتھ اربعین کے زوار کی خدمت میں لگے ہیں تو عراقی حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ اربعین کے موقع پر سید الشہداء علیہ السلام کی زیارت کے لئے آنے والے زائرین کو ویزہ کی مد میں مراعات دیتے ہوئے اربعین کے ویزہ کی فیس کو نہ لے یا حد اقل اس میں کمی کرے تاکہ اربعین کے موقع پر زائرین امام حسین علیہ السلام کا یہ اجتماع روز بروز مزید ترقی کرے۔
اربعین حسینی کے اس عظیم اجتماع میں صرف شیعہ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے مختلف مذاہب کے لوگ شرکت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ہر سال ایران سے بھی کثیر تعداد میں زائرین امام حسین علیہ السلام اس عشق بھرے اجتماع میں شرکت کرتے ہیں اور اس کے دینی اور معنوی اثرات سے استفادہ کرتے ہوئے امام حسین علیہ السلام سے عہد و پیمان باندھتے ہیں اور دنیا کو یہ ثابت کرتے ہیں کہ دشمن اپنے تئیں محرم و اربعین میں منعقد کی جانے والی عزاداری کو کم رنگ کر نے کی جتنی بھی چاہے کوشش کر لے لیکن وہ کبھی بھی اپنے ان مذموم مقاصد میں نہ صرف کامیاب نہیں ہو گا بلکہ ان مذہبی رسومات میں پہلے کی نسبت مزید نکھار آئے گا۔
حجت الاسلام و المسلمین قاضی عسکر نے کہا: پرستش کے لائق صرف خداوند متعال کی ذات ہے اور کسی کو بھی کسی دوسرے کی پرستش کا کوئی حق نہیں ہے۔ یہیں سے تشیع اور وہابیت کے نظریہ ٔ توحید کا بھی پتا لگایا جا سکتا ہے چونکہ وہابیت کی طرف سے شیعوں پر قبر پرست ہونے کی جھوٹی تہمت لگائی جاتی ہے حالانکہ تشیع کا ایسا کوئی عقیدہ نہیں ہے بلکہ شیعہ زیارت ائمہ معصومین علیھم السلام کو خدا کے قرب کا وسیلہ قرار دیتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: جب ایک زائر اہلبیتؑ ان معصومین علیھم السلام کی قبور مقدسہ کے سامنے کھڑا ہوتا ہے تو اس کا عقیدہ یہ ہوتا ہے کہ «اللّهم انّی زرتُ ھذا الامام مُقِرّاً بامامته عارفاً بحقّه» یعنی ’’اے خدا! میں اپنے اس پیشوا کی زیارت کر رہا ہوں درحالانکہ ان کو اپنا امام اور پیشوا مانتا ہوں اور ان کے حق کی معرفت بھی رکھتا ہوں ۔