۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
اٹلی کے ایک جوان نے حرم امام رضا(ع) میں قبول اسلام

حوزہ / اٹلی کے ایک مسیحی مذہب کے پیروکار جوان نے حرم امام رضا علیہ السلام میں دین اسلام قبول کرلیا اور امام رضا علیہ السلام سے شدید محبت کی وجہ سے اپنا نام بھی ’’رضا‘‘ رکھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق’’ کارملو کوکو ‘‘ نامی اٹلی کے 26 سالہ جوان نے حرم امام رضا علیہ السلام میں غیر ایرانی زائرین سے متعلق دفتر میں حاضر ہو کر دین اسلام قبول کرلیا۔

اس نے اپنے اسلام کی طرف مائل ہونے کی داستان کو بیان کرتے ہوئے کہا: میرے گھر کے نزدیک ایک مسجد تھی اور مسجد کے لاؤڈ سپیکر سے ہر روز تین بار اذان کی دلنشین آواز مجھے بہت اچھی لگتی تھی اور میری اس آواز کے ساتھ ایک خاص قسم کی وابستگی پیدا ہو گئی تھی۔

اس نے کہا: اس دوران مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے آنے والے چند مسلمانوں سے میری جان پہچان ہو گئی لیکن مجھے ان کے دین اور عقائد کے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا۔

اس تازہ اسلام قبول کرنے والے جوان نے کہا :گذشتہ سال ایکسیڈنٹ میں مجھے آنے والی شدید چوٹوں کی وجہ سے میرا سر شدید متاثر ہوا اور میں کوما میں چلا گیا۔ ڈاکٹر میرے دوبارہ ہوش میں آنے سے ناامید ہوگئے۔ اس ناامید خبر کو سننے کے بعد بھی میرا ایک مسلمان دوست ہسپتال میں میرے بیڈ کے پاس بیٹھ کر قرآن کریم کی تلاوت کرتا رہتا تھا۔

اس نے کہا: عالم خواب میں تلاوت قرآن کریم کی دل نشین آواز میرے لیے قلبی سکون کا باعث ہوتی تھی اور اس آواز سے میں اپنے اندر عجیب قسم کا سرور محسوس کرتا تھا۔

جب چند دنوں کے بعد میں ہوش میں آیا تو ڈاکٹروں نے اس کو ایک معجزۂ الہی قرار دیا۔

اس نے کہا: صحت مند ہونے کے بعد میری زندگی بدل چکی تھی میرے اندر قرآن مجید کی تلاوت سننے کا بیحد شوق پیدا ہو گیا تھا۔میں ایک ایسے رستے پر چل نکلا کہ جس سے میں ہٹنا نہیں چاہتا تھا لیکن اس کے باوجود میں نے دین بدلنے کا نہیں سوچا تھا۔

میں نے اپنے مسلمان دوستوں سے روابط بڑھائے تاکہ دین اسلام کے متعلق اپنی معلومات میں اضافہ کروں۔  میں نے محسوس کیا میں جس راستے پر جا رہا ہوں وہ میرے لئے سکون آور ہے۔

اس نو مسلم جوان نے اسلام قبول کرنے کے لئے اس مقدس جگہ کے انتخاب کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا: میں نے اپنے ایک دوست کے ہمراہ مشہدمقدس جا کر اسلام اور مسلمانوں کو نزدیک سے دیکھنے کا فیصلہ کیا۔ میں جب حرم امام رضا علیہ السلام پہنچا تو مجھے بہت زیادہ سکون ملا اور  میں نے اسی وقت مسلمان ہونے کا فیصلہ کرلیا۔

 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .