حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں پیرو کے ایک 34 سالہ شخص "جارج ڈینیئل" نے اپنے مسلمان ہونے کی تفصیلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: پچھلے سال میری ملاقات پیرو میں آئے ایک ایرانی سیاح سے ہوئی اور اس کے بعد سے میں جلد از جلد ایران کا دورہ کرنے اور روضہ امام رضا علیہ السلام کی زیارت کا خواہشمند تھا۔
اس نے کہا: جب میں نے اپنے دوستوں سے ایران کے سفر کا ذکر کیا تو انہوں نے میری سخت مخالفت کی اور مجھے اس سفر سے منع کیا۔ میرے دوستوں کو درحقیقت ایران کے سفر کا تجربہ نہیں تھا اور انہوں نے صرف میڈیا وغیرہ کے ذریعے معلومات حاصل کر رکھی تھیں اور ایران کو مغرب کی نظر سے پہچانتے تھے۔
لیکن میرے کچھ دوستوں نے مجھ سے پہلے ایران کا سفر کیا ہوا تھا اور مجھے اس ملک کے امن و سلامتی کے بارے میں بتا رکھا تھا اور حتی انہوں نے مجھے ایران کا سفر کرنے اور اس ملک کو قریب سے دیکھنے کی ترغیب بھی دلائی تھی۔
یہ نوجوان مسلمان جو ایران آنے سے پہلے ترکی کا سفر بھی کرچکا تھا اور وہاں مسجد قونیہ کی زیارت کے دوران دوسرے مسلمانوں سے بھی ملا تھا، مزید کہتا ہے: میں نے ایران کا سفر کیا تاکہ میں ان سوالات کا جوابات تلاش کر سکوں جن کی تلاش میں کافی عرصے سے کر رہا تھا۔
جارج ڈینیئل نے کہا: جب میں پیرو میں تھا تو میں نے مسجد میں جا کر قرآن کریم سے آشنائی حاصل کی اور درحقیقت اسلام قبول کرنے سے پہلے میں نے قرآن مجید کی مقدس کتاب سے آشنائی حاصل کی اور قرآن مجید کے اس مطالعہ سے ہی میرا ذہن اسلام قبول کرنے کے لیے مزید تیار ہو گیا۔