۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
اسد الدین اویسی

حوزہ/ اویسی نے ٹویٹ کیا "جس کا خدشہ تھا ، وہی ہو رہا ہے۔ بابری مسجد سے متعلق فیصلے کی وجہ سے سنگھ پریوار لوگوں کے ارادے اور مضبوط ہوگئے ہیں ، یاد رکھنا اگر آپ اور ہم ابھی بھی گہری نیند میں رہیں گے تو کچھ سال بعد سنگھ اس پر بھی پرتشدد مہم شروع کردے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد/ متھورا کی ایک مقامی عدالت نے شری کرشنا جنم بھومی تنازعہ پر دائر درخواست کو قبول کرلیا ہے اور اس کیس کی اگلی سماعت 18 نومبر کو ہوگی۔ عرضی میں کرشنا جنم بھومی سے متصل مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس پر اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اسد الدین اویسی نے ایک بیان دیا ہے اور کہا ہے کہ اس پر بھی سنگھ پرتشدد مہم شروع کرے گا۔

اویسی نے ٹویٹ کیا "جس کا خدشہ تھا ، وہی ہو رہا ہے۔ بابری مسجد سے متعلق فیصلے کی وجہ سے سنگھ پریوار لوگوں کے ارادے اور مضبوط ہوگئے ہیں ، یاد رکھنا اگر آپ اور ہم ابھی بھی گہری نیند میں رہیں گے تو کچھ سال بعد سنگھ اس پر بھی پرتشدد مہم شروع کردے گا۔

قبل ازیں اویسی نے اس عرضی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ تنازعہ کو دوبارہ زندہ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے کہا تھا "مقاماتِ عبادت ایکٹ 1991 کے مطابق عبادت کے مقامات میں کسی قسم کی تبدیلی ممنوع ہے ، ایسا نہیں کیا جاسکتا۔ تنازعہ شاہی عیدگاہ ٹرسٹ اور شری کرشنا جنم ستھان سیوا سنگھ نے 1968 میں طے کرلیا تھا۔ اب اس کا احیا کیوں کیا جارہا ہے؟ '۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .