حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں قیام امن بالخصوص حالیہ دواہا سمجھوتا کی پیش رفت اور اس میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے دلی میں قائم افغنستان کے سفارت خانے کے اہتمام سے ایک آن لائن کانفرنس منعقد ہوئی کانفرنس میں ہندو پاک کے کئی معزز شخضیات اور سیاسی تجزیہ نگاروں نے شرکت کی انجمن شرعی شیعیان کے ایڈوکیٹ آغا سید منتظر مہدی نے کانفرنس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغنستان میں امن کا قیام اور دوہا سمجھوتے کو منطقی انجام تک پہنچانا عالمی امن کے لئے ناگزیر ہیں۔
آغا منتظر نے کانفرنس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پوری مسلم امت بڑی بے تابی کے ساتھ اس دن کا انتظار کر رہی ہے جب افغانستان میں دائمی امن قایم ہو وہاں کئی دہایوں سے جاری کشت و خون کا خاتمہ ہو اور لاکھوں افغان مہاجرین عزت اور سلامتی کے ساتھ اپنے وطن لوٹ آییں آغا منتظر نے کہا کہ افغانستان میں امن و ترقی کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک متحا رب جماعتیں اپنے اپنے موقف میں کسی حد تک لچک کا واضح مظاہرہ نہ کریں۔
اس موقعہ پر منتظر مہدی نے افغانستان میں آباد شیعہ فرقے کی صورت حال اور دوہا سمجھوتے کے ممکنہ نفاذ کے بعد شیعیان افغانستان پر اسکے اثرات کے مختلف پہلو وں کو اجاگر کیا امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھ رہی کشیدگی کو عالمی امن کے لئے شدید خطرہ قرار دیتے ہوئے آغا منتظر نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مضبوط رابطے ہونے کے ناطے افغان حکومت امریکہ ایران کشیدگی کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔