۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
تقویم

حوزه/تقویم حوزہ:جمعرات:۲۱؍ربیع الاوّل۱۴۴۳-۲۸؍اکتوبر۲۰۲۱

حوزہ نیوز ایجنسیl

آج:
جمعرات:۲۱؍ربیع الاوّل۱۴۴۳-۲۸؍اکتوبر۲۰۲۱

عطر قرآن:
مَّاكِثِينَ فِيهِ أَبَدًا ‎*‏ وَيُنذِرَ الَّذِينَ قَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا‏﴿سورة الکہف آیت ۳-۴﴾جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔*اور تاکہ وہ ان لوگوں کو ڈرائے جو کہتے ہیں کہ اللہ نے کسی کو اپنا بیٹا بنا لیا ہے۔
عطر حدیث:
جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ ص فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا حَضَرَتْ جَنَازَةٌ وَ حَضَرَ مَجْلِسُ عَالِمٍ أَيُّمَا أَحَبُّ إِلَيْكَ أَنْ أَشْهَدَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ إِنْ كَانَ‌ لِلْجَنَازَةِ مَنْ يَتْبَعُهُا وَ يَدْفِنُهَا فَإِنَّ حُضُورَ مَجْلِسِ‌ عَالِمٍ‌ أَفْضَلُ‌ مِنْ حُضُورِ أَلْفِ جِنَازَةٍ وَ مِنْ عِيَادَةِ أَلْفِ مَرِيضٍ وَ مِنْ قِيَامِ أَلْفِ لَيْلَةٍ وَ مِنْ صِيَامِ أَلْفِ يَوْمٍ- وَ مِنْ أَلْفِ دِرْهَمٍ يُتَصَدَّقُ بِهَا عَلَى الْمَسَاكِينِ وَ مِنْ أَلْفِ حِجَّةٍ سِوَى الْفَرِيضَةِ- وَ مِنْ أَلْفِ غَزْوَةٍ سِوَى الْوَاجِبِ تَغْزُوهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِمَالِكَ وَ بِنَفْسِكَ ... أَ مَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ يُطَاعُ بِالْعِلْمِ وَ يُعْبَدُ بِالْعِلْمِ- وَ خَيْرُ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ مَعَ الْعِلْمِ وَ شَرُّ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ مَعَ الْجَهْل؛ایک آدمی رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خدمت میں شرفیاب ہوا اور عرض کرنے لگا کہ : یا رسول اللہ! جب کوئی جنازہ (تشییع کے لیے)لایا جائے اور  اسی وقت کسی عالم  کی مجلس بھی برپا ہو رہی ہو آپ (ص) مجھے کونسی جگہ دیکھنا پسند فرمائیں گے؟ اس وقت حضور (ص) نے فرمایا: اگر جنازہ کے لیے تشییع کرنے والے اور دفن کرنے والے ہوں تو  عالم کی مجلس میں حاضر ہونا ہزار تشییع جنازہ میں جانے اور ہزار مریضوں کی عیادت کرنے سے افضل ہے، ہزار راتیں(عبادت خدا میں) بیدار رہنے اور ہزار دن روزہ کی حالت میں گزارنے سے افضل ہے ، اسی طرح ہزار درہموں سے بھی افضل ہے جو فقیروں کو صدقہ دیے جاتے ہیں، اسی طرح ہزار مستحب حج ، ہزارمستحب جنگوں سے بھی افضل ہے جنہیں اپنی جان اور مال سے انجام دی جاتی ہیں ۔۔۔ کیا تم نہیں جانتے ہو ! کہ خدا کی اطاعت اور عبادت علم کے ذریعے سے ہی کی جاتی ہے، دنیا اور آخرت کی تمام نیکیاں علم کے ساتھ ہیں اوربرائیاں جہل کے ساتھ۔(مشكاة الأنوار في غرر الأخبار ؛ النص ؛ ص135)
رونما واقعات:
۔۔۔۔۔۔۔۔
درپیش مناسبتیں:
▪️۱۳ دن تا ولادت حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام
▪️۱۷ دن تا ولادت امام حسن عسکری علیہ السلام
▪️۱۹ روز تا وفات حضرت فاطمه معصومہ سلام الله علیہا
▪️۲۲ دن تا شہادت حضرت زهرا سلام الله علیہا (روایت 45روز)
▪️۴۳ دن تا ولادت حضرت زینب سلام الله علیہا
منسوب دن:
حضرت حسن بن علي العسكري عليهما السّلام
اذکار:
- لا اِلهَ اِلّا اللهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ الْمُبین (100 مرتبه)
- یا غفور یا رحیم (1000 مرتبه)
- یا رزاق (308 مرتبه)

جمعرات کے دن  کی دعا

 بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ؛خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی أَذْھَبَ اللَّیْلَ مُظْلِماً بِقُدْرَتِہِ، وَجَائَ بِالنَّھَارِ مُبْصِراً بِرَحْمَتِہِ
حمد اس خدا کے لیے ہے جس نے اپنی قدرت سے تاریک رات کو ختم کیا اور روشن دن کو اپنی رحمت سے وجود بخشا اور مجھ پر

وَکَسَانِی ضِیائَہُ وَأَ نَا فِی نِعْمَتِہِ۔ اَللّٰھُمَّ فَکَمَا أَبْقَیْتَنِی لَہُ فَأَبْقِنِی لاََِمْثالِہِ، وَصَلِّ
بھی روشنی بکھیری اور میں اسکی نعمت سے مستفید ہوتا ہوں۔اے معبود! جس طرح تو نے مجھے آج کے دن زندہ رکھا اسی طرح آئندہ

عَلَی النَّبِیِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَلاَ تَفْجَعْنِی فِیہِ وَفِی غَیْرِہِ مِنَ اللَّیَالِی وَالْاَیَّامِ، بِارْتِکَابِ
بھی زندہ رکھ اور اپنے نبی محمد(ص) اور انکی آل(ع) پر رحمت فرما اور مجھے آج اور دیگر راتوں اور دنوں میں حرام کام کرنے

الَْمحَارِمِ وَاکْتِسَابِ الْمَآثِمِ وَارْزُقْنِی خَیْرَہُ وَخَیْرَ مَا فِیہِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہُ، وَاصْرِف
اور گناہ کمانے سے داغدار نہ بنا، آج کے دن میں جو بھلائی ہے اور بعد میں آنے والے انہی دنوں میں جو بھلائی ہے، عطا فرما۔اور

عَنِّی شَرَّہُ، وَشَرَّ مَا فِیہِ، وَشَرَّ مَا بَعْدَہُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی بِذِمَّۃِ الْاِسْلامِ أَتَوَسَّلُ إلَیْکَ،
مجھے اس دن کے شر جو کچھ اسمیں ہے اسکے شر اور اسکے بعد بھی شر سے بچا ۔اے معبود!میں اسلام کے ذریعے سے تیری طرف وسیلہ

وَبِحُرْمَۃِ الْقُرْآنِ أَعْتَمِدُ عَلَیْکَ، وَبِمُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
پکڑتا ہوں اور قرآن کے احترام کیساتھ تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں۔اور محمدمصطفی

أَسْتَشْفِعُ لَدَیْکَ، فَاعْرِفِ اَللّٰھُمَّ ذِمَّتِیَ الَّتِی رَجَوْتُ بِھَا قَضَائَ حَاجَتِی، یَا أَرْحَمَ
کو تیرے حضور اپنا شفیع بناتا ہوں پس اے معبود! جس ضمانت کے ساتھ میں اپنی حاجت براری کا امیدوار ہوں اس پر توجہ فرما اے

الرَّاحِمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ اقْضِ لِی فِی الْخَمِیسِ خَمْساً لاَ یَتَّسِعُ لَھا إلاَّکَرَمُکَ
سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ اے معبود! اس جمعرات میں میری پانچ حاجات پوری فرما کہ سوائے تیرے کرم کے کوئی اس کی

وَلاَ یُطِیقُھا إلاَّ نِعَمُکَ، سَلاَمَۃً أَقْوی بِھَا عَلَی طَاعَتِکَ،
گنجائش نہیں رکھتا اور سوائے تیری نعمتوں کے کوئی اسکی طاقت نہیں رکھتا ایسی صحت وسلامتی عطا فرما جسکے ذریعے تیری

وَعِبادَۃً أَسْتَحِقُّ بِہا جَزِیلَ مَثُوبَتِکَ،وَسَعَۃً فِی الْحَالِ مِنَ الرِّزْقِ الْحَلاَلِ،
اطاعت پر قوت حاصل ہوایسی عبادت کی توفیق دے جس سے میںتیرے عظیم ثواب کا حق دار بن جائوں۔ رزق حلال سے

وَأَن تُؤْمِنَنِی فِی مَوَاقِفِ الْخَوْفِ بِأَمْنِکَ،وَتَجْعَلَنِی مِنْ طَوَارِقِ الْھُمُومِ وَالْغُمُومِ
میری حالت میں کشادگی فرما۔ خوف و خطرے کے مواقع پر اپنے امان کے ذریعے محفوظ فرما غم وآلام کے ہجوم میں مجھے اپنی پناہ میں

فِی حِصْنِکَ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ تَوَسُّلِی بِہِ شَافِعاً، یَوْمَ الْقِیامَۃِ نَافِعاً
رکھ اور محمد(ص)وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور ان میں سے میرے لیے توسل کو روز قیامت نفع دینے والا شفیع بنا

إنَّکَ أَ نْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ۔
کہ تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ۔ 

 زیارت امام حسن عسکری (ع)

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا وَ لِیَّ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ وَخَالِصَتَہُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
آپ(ع) پر سلام ہو اے اﷲ کے ولی آپ(ع) پر سلام ہو اے حجت خدا اور اسکے خاص الخاص آپ(ع) پر سلام ہو

یَا إمَامَ الْمُؤْمِنِینَ، وَوَارِثَ الْمُرْسَلِینَ، وَحُجَّۃَ رَبِّ الْعَالَمِینَ، صَلَّی اللّهُ عَلَیْکَ
اے مومنوں کے امام اور انبیائ کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت آپ(ع) پر خدا کی رحمت ہو اور آپ(ع) کے

وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ، یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ
اہل خاندان پر جو پاک و پاکیزہ ہیں اے میرے سردار اے ابو محمد حسن عسکری(ع) بن علی نقی(ع)

ٲَ نَا مَوْلیً لَکَ وَلاَِلِ بَیْتِکَ، وَہذَا یَوْمُکَ وَھُوَ یَوْمُ الْخَمِیسِ، وَٲَ نَا ضَیْفُکَ فِیہِ وَ
میں آپ(ع) کا اور آپ کے اہل خاندان کا غلام ہوں اور یہ دن آپ(ع) کا ہے جو جمعرات ہے میں اس میں آپ کا مہمان ہوں اور آپ کی

مُسْتَجِیرٌ بِکَ فِیہِ فَٲَحْسِنْ ضِیَافَتِی وَ إجَارَتِی بِحَقِّ آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ
پناہ میں ہوں میری بہترین مہمان نوازی کیجئے اور مجھے پناہ دیجئے اس کیلئے میں آپ کو آپ کے پاک و پاکیزہ خاندان کا واسطہ دیتا ہوں۔ 
 

الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل ْ فــَرَجـَهـُم

تبصرہ ارسال

You are replying to: .