۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
مولانا مصطفیٰ علی خان

حوزہ/ فقیہ فقید سعید محض 20 برس کی عمر میں حوزہ علمیہ کے رسمی استاد ہو گئے جس سے بخوبی سمجھا جا سکتا ہے کہ آپ نے 80 برس سے زیادہ عرصہ تک طلاب علوم دینیہ کی تعلیم و تربیت فرمائی اور نسلوں کو خدمت دین کے لئے آمادہ کیا جو آپ کے باقیات الصالحات میں شامل ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا مصطفیٰ علی خان ادیب الہندی، صدر ادیب الہندی سوسائٹی لکھنو نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ شیخ الفقہاء و المجتہدین آیت اللہ العظمیٰ شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی رحمۃ اللہ علیہ کی خبر رحلت نے دل کو ملول اور آنکھوں کو اشکبار کر دیا۔

انا للہ و انا الیہ راجعون

آیت اللہ العظمیٰ شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی رحمۃ اللہ علیہ 19 جمادی الاول 1337 ہجری کو گلپایگان کے ایک نامور دینی اور علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کے پدر بزرگوار عالم و فقیہ اور مادر ذی وقار مومنہ اور عالمہ تھیں۔ آپ کے برادر عالی قدر بھی نامور عالم و فقیہ تھے۔

فقیہ فقید سعید محض 20 برس کی عمر میں حوزہ علمیہ کے رسمی استاد ہو گئے جس سے بخوبی سمجھا جا سکتا ہے کہ آپ نے 80 برس سے زیادہ عرصہ تک طلاب علوم دینیہ کی تعلیم و تربیت فرمائی اور نسلوں کو خدمت دین کے لئے آمادہ کیا جو آپ کے باقیات الصالحات میں شامل ہے۔

ایسے عظیم عالم، فقیہ، مجتہد، مجاہد، مدافع اہلبیت علیہم السلام کی رحلت ایک عظیم دینی، قومی، علمی اور تعلیمی نقصان ہے۔

ہم اس عظیم سانحہ پر حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف، مراجع کرام، آیات عظام، حوزات علمیہ اور بیت شریف کی خدمت تعزیت پیش کرتے ہوئے بارگاہ معبود میں فقیہ رحیل کے لئے رحمت و مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل و اجر جزیل کی دعا کرتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .