حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اربعین حسینی کے حوالے سے اب تک ۱۳ لاکھ سے زاید زائرین عراقی بارڈر بصرہ، نجف اور زمینی راستوں سے پار کرکے عراق آچکے ہیں۔
ان دنوں عراق میں عوام سراپا خدام امام عالی مقام بن کر عشق و محبت کے داستان رقم کررہے ہیں۔
عراقی صوبہ ذی وقار سے سے بڑی تعداد میں زائرین امام حسین(ع) کربلا کی سمت آرہے ہیں جہاں سیکورٹی خدمات کے علاوہ ہر طرف موکب میں بھی سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔
جنوبی عراق سے لاکھوں لوگ 270 کیلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے کربلا پہنچ جائیں گے۔
پیدل روی کے راستوں میں موکبوں میں تمام طبقے پیر و جوان عشق حسینی سے سرشار زائرین کی خدمت میں شب و روز مصروف عمل ہیں۔
موکب امالبنین ان موکبوں میں سے ایک ہے جو سال ۲۰۰۳ میں سقوط صدام کے بعد سے صوبہ ذیقار میں قائم ہوا ہے۔
عراقی رہنما مقتدی صدر نے بھی گذشتہ روات زائرین کو خوش آمدید کہتے ہویے لکھا ہے: جو جسقدر امکان ہے زائرین کے لیے کھانے پیمے کے وسایل سے لیکر دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشش کریں۔
موکب شہر العمارہ غیرملکی موکبوں میں سے ایک ہے جہاں چذابہ سرحد سے داخل ہونے والے یہاں آکر آرام اور معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔