صلح امام حسن
-
صلح امام حسن (ع) کی کامیابیاں، جنگ کی فتوحات سے کم نہیں
حوزہ/حضرت ختمی مرتبتؐ کے نواسے اور حضرت علیؑ اور حضرت فاطمہؑ کے دلبند حضرت امام حسن علیہ السلام نے معاویہ کے ساتھ صلح کرکے ملت اسلامیہ کو نہ صرف جنگ کی عظیم ہولناکیوں سے محفوظ رکھا بلکہ اپنی صلح کے دُور رَس نتائج کی وجہ سے اپنی سیاسی بصیرت و فراست کی فوقیت کا لوہا بھی منوایا۔
-
حضرت امام حسن (ع) اور حسین (ع) کے مزاج میں کوئی فرق نہیں تھا، مولانا ضیاء الحسن نجفی
حوزہ/جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ´ ماڈل ٹاون میں خطبۂ جمعہ میں مولانا سید ضیاء الحسن نجفی نے واضح کیا ہے کہ حضرت امام حسن اور امام حسین علیہم السلام کے مزاج میں کوئی فرق نہیں تھا۔ دونوں ہی امام معصوم ہیں، جنہوں نے اپنے اپنے دور کے حالات کے مطابق امت کی رہنمائی کی۔
-
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
حوزہ/ رحمۃ للعالیمین ؐ کے نواسے امام حسن علیہ السلام کی ہر جنگ میں یہی کوشش رہتی کی مرکز فساد کو نشانہ بنا کر ختم کیا جائے تا کہ مسلمانوں کے خون کو بچایا جا سکے ، جہاں ممکن ہوا ایسا کر کے جنگ کا خاتمہ بھی کیا اور مسلمانوں کے مزید خون کو بہنے سے بچا لیا ۔
-
صُلح امامٍ حسنؑ کا تاریخی پس منظر
حوزہ/ امت محمدی کو یقین مطلق ہے کہ اگر امام حسن مجتبٰی، سبط اکبر سے بھی مطالبۂ بیعت ہوتا تو آپؑ بھی سبطٍ اصغر شہید اکبر کی مانند جنگ پر آمادہ ہوتے۔ آپ کے مونس و مددگار ہوتے۔ کیونکہ آلٍ محمد ﷺ کسی غیر کی بیعت حرام مطلق سمجھتے ہیں۔
-
حجۃ الاسلام کاشانی:
واقعہ عاشورہ کی بنیاد سقیفہ کے دن رکھی گئی
حوزہ/ انہوں نے بیان کیا: واقعہ کربلا میں دشمنوں نے جو اپنی تلواریں نیام سے نکالیں تھیں یہ وہی تلواریں تھیں جو سقیفہ کے دن نکلی تھیں اور واقعہ عاشورا کی بنیاد درحقیقت سقیفہ کے دن رکھی گئی۔
-
صلح امام حسن ؑ عالم اسلام کےلئے مشعل راہ ہے، علامہ ساجد نقوی
حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: نواسہ رسول حضرت امام حسن ؑ کی سیرت و کردار سے الہام لیتے ہوئے ہم نے بھی وطن عزیز میں اتحاد و وحدت کی جدوجہد کو آگے بڑھایا۔
-
حفاظت اسلام میں صلح امام حسن علیہ السلام کا کردار
حوزہ/ امام حسن علیہ السلام نے ، جو اپنے والد کی شہادت کے بعد اللہ کے نمائندے تھے، یہ محسوس کیا کہ مسلمانوں کی بیماری اب اس منزل پر پہونچ چکی ہے، جہاں اس کے علاج کی کوئی امید باقی نہیں رہی ہے۔ بددیانتی ان کا ایمان، غدّاری ان کی وفا، دولت ان کی واحد محبوبہ اور ذاتی منفعت ان کا واحد مطمع نظر تھا۔
-
امام حسن (ع) نے امت کی مصلحت اور فتنوں کے خاتمہ کے لئے صلح فرمائی، مولانا سید رضا حیدر زیدی
حوزہ/ امام حسن مجتبی علیہ السلام نے لشکر کے سرداروں اور سپاہیوں کی خیانت، اسلام و مسلمین کی مصلحت اور شیعوں کی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر صلح فرمائی۔
-
امام حسن مجتبی (ع) وقت شناس امام تھے، حجۃ الاسلام اکرمی
حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین اکرمی نے کہا کہ آج کی دنیا بہت سی پیچیدگیوں کا شکار ہے،آج ہمیں ایک عجیب و غریب دنیا کا سامنا ہے اور عصر حاضر کی برائیوں سے محفوظ رہنے کے لئے ہمیں وقت شناس بننے اور صحیح راستے کو انتخاب کرنے کی ضرورت ہے۔امام حسن مجتبی علیہ السلام کا امتیاز یہ تھا کہ آپ زمانہ شناس تھے اور آپ نے بہترین تدابیر اختیار کر کے معاویہ کے ظلم و ستم کو برملا کیا۔
-
امام (ع) نے صلح كے ذریعہ اسلام كی حفاظت اور دشمنوں كا چہرہ بے نقاب كردیا
حجۃ الاسلام و المسلمین آقای محمد غالب حیات نے امام حسن علیہ السلام كی صلح كے اسباب و عوامل ذكركرتے ہوئے كہا كہ آج بھی امام حسن علیہ السلام كی صلح كے بارے میں لوگوں اور بالخصوص جوانوں كے ذہن میں مختلف شبہات و سوالات پائے جاتے ہیں۔ اگر ہم صلح كے اسباب و عوامل پر نگاہ ڈالیں تو ان سوالات و شبہات كا جواب ہمیں آسانی سے مل سكتا ہے۔