علمائے مبارکپور
-
حکیم الحاج مولانا علی سجاد اعلی اللہ مقامہ مبارکپوری
حوزہ/ مولانا علی سجاد صبر و شکر کے عظیم درجے پر فائز تھے، مشیت ایزدی سے آپکے تین فرزندوں نے آنکھوں کے سامنے دم توڑدیا مگر آپ نے نہایت ہی صبر وضبط کے ساتھ مشیت ایزدی کے سامنے سر کو جھکا لیا۔ مبارکپور میں آپنے بہت سے دینی و مذہبی کام انجام دیۓ۔
-
مولانا محمد علی طاب ثراہ مبارکپوری
حوزہ/ آپ کی خطاب میں مصائب کا منفرد انداز تھا ۔اسی لیے آپ ’’ مولوی شام غریباں ‘‘ کے نام سے مشہور تھے ۔آپ اخلاق حسنہ کے حامل تھےاور نہایت نیک سیرت انسان تھے سب سے خوش روئی و خوش اخلاقی سےملاقات کرتے۔
-
مولانا قنبر علی طاب ثراہ مبارکپوری
حوزہ/ عزاداری امام حسینؑ میں پر جوش انداز میں شرکت کرتے تھے ۔مرثیہ خوانی اور مجالس اور جلوس عزا میں جذبہ حسینی کے ساتھ نوجوانوں کو ترغیب اور حوصلہ افزائی کرتے تھے ۔انہوں نے مبارکپور میں متعدد کار ہائے نمایاں انجام دیئے۔
-
اسلامی امارت افغانستان کے دعویدار پہلے ہر چھوٹے بڑے دہشت گرد گروہ کو ختم کرے،پھر حکومت کی بات کرے، علمائے مبارکپور
حوزہ/ افغانستان میں دھشت گردی کی روک تھام اور دھشت گردوں کا خاتمہ طالبان بآسانی کر سکتے ہیں کیونکہ مشہور ہے کہ ’’لوہا لوہے کو کاٹتا ہے‘‘ یا یہ کہ ’’ ظالمیں کے حق میں ظالم اللہ کی تلوار (یتھیار) ہوتا ہے‘‘۔
-
علمائے مبارکپور کا تہنیتی پیغام؛
ایران کے حالیہ صدارتی انتخابات میں آیۃ اللہ سید ابراہیم رئیسی کی شاندار فتح پر رہبر معظم،ملّت ایران اور امّت مسلمہ کو مبارکباد
حوزہ/ بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی قدس سرہ کی زیر قیادت ۱۹۷۹ء میں سر زمین ایران پر جب انقلابِ اسلامی کا سورج طلوع ہوا تو لوگوں نے شکر کے سجدے کئے۔اس دن سے اس انقلاب نے پوری دنیا کو اپنے نور سے روشن و منور کرنا شروع کیا۔اور آج دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا خطہ ہو جو اس انقلاب اسلامی نظام کی کرنوں سے محروم ہو۔