مولانا گلزار جعفری
-
ماہ احساس و طاعت؛ "رمضان کریم ماہ شعور ہے"
حوزہ/ ماہ احساس و طاعت میں اگر حاصبان شعور کو رزق علم و آگہی نہ حاصل ہو تو اس حیات انسانی کا کیا فایدہ۔
-
گلشن اسلام کی خوشبو
حوزہ/ خدیجہ اس عظیم ذات کا نام ہے جس کے ذکر کو قدرت نے اپنے رسول پر لازم قرار دیا وَ اَمَّا بِنِعۡمَۃِ رَبِّکَ فَحَدِّثۡ فحدث فعل امر ہے جو وجوب پر دلالت کرتا ہے گویا دہن پیغمبر سے ذکر جناب خدیجہ ذاتی محبت قلبی لگاؤ یا خواہشوں کی تکمیل کا استعارہ نہیں ہے بلکہ حکم رب امر الہی کے امتثال کی بجا آوری ہے۔
-
ماہ احساس و طاعت؛
ماہ رمضان عام زندگی گزارتے ہوئے احساس کو جگانے اور عملی شکل دینے کا نام ہے
حوزہ/ ماہ صیام افطاریوں پر ٹوٹ پڑنے اور سحری کے لیے پوری پوری رات بیدار رہنے کا نام نہیں ہے بیکاری کی شب بیداری کے لیے رمضان المبارک نہیں ہے بلکہ عام زندگی گزارتے ہوئے احساس کو جگانے اور اس احساس کو عملی شکل دینے کا نام ہے اس لیے ہم نے اس ماہ کو ماہ احساس سے تعبیر کیا ہے۔
-
ابو طعیمہ اور ذایقہ سجدہ
حوزہ/ اگر ہم مر کر مر جانے والی قوم ہوتے تو کربلا میں مرگیے ہوتے ہم مر کے جینے والوں میں سے ہیں (حسن نصراللہ دامت برکاتہ)
-
آہ ڈاکٹر کلب صادق، اسی پہ برق گری جو شجر گھنیرا تھا، مولانا گلزار جعفری
حوزہ/ عالم کی موت عالم کی موت ہے کا ایک أبرز مصداق مرحوم کی ذات تھی عالمی شہرت یافتہ شخصیت جس کہ دہن کے چشمہ شیریں سے نکلے ہوءے کلمات عطاشی علم کو سیراب کر رہے تھے نہ جانے کتنے خانوادوں کے پالنہار بھی تھے اور علم کی تشنگی رکھنے والوں کے لیے بے مثال معین و مددگار بھی تھے۔
-
ہمارے جلوس رسم نہیں بلکہ علامت غم ہیں، مولانا گلزار حسین جعفری
حوزہ/ جلوس عزاء یہ ایک تہذیب ہے ایک کلچر ہے ایک ثقافت ایک منظم و مرتب قوم کا علامتی نشان ہے یہ حق کا اعلان ہے باطل کی شکست فاش کا یہ ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
-
روز عاشورہ روز عہد و پیمان
حوزہ/ آج روز عاشورہ روز عہد وپیمان ہے آیے مل کر یہ عہد کریں کی اس خلا کو پر ضرور کریں گے قوم تشیع کو اس بار جہاں سے ذلت و خواری کا سامنا کرنا پڑا ہے ہر اس عہدہ پر اب ہمیں اپنا حق حاصل کرنا ضروری ہے۔
-
کتبوں کی شاہراہیں اور عظمت شاہ میراں؛قسط اول
حوزہ/روضہ سلطان دیں کے عدد ١٢٢٥ ہیں جس سے معلوم ہو تا ہے کہ یہ عمارت ١٢٢٥ میں تعمیر کی گئی تھی گویا اس وقت دالان کی عمر ٢١٦ دوسو سولہ برس کی ہوگئی ہے اور گزرتی ہوئی صدیاں جن کی عظمت کی ثناء خواں ہیں وہ ذات عالی وقار امام زادہ بر حق قدسی صفات حضور میراں سید حسین خنگسوار رحمۃ اللہ علیہ کی ہے۔