مولانا گلزار جعفری
-
سوشل میڈیا نعمت یا مصیبت
حوزہ/ سوشل میڈیا کا استعمال اگر اخلاق و تقویٰ کے ساتھ ہو تو یہ ایک نعمت ہے، لیکن بداخلاقی اور بے ایمانی کے ساتھ استعمال ایک مصیبت بن جاتی ہے۔
-
شہیدِ مقاومت تشبیہات کے آئینے میں
حوزہ/ اگر امت مسلمہ اتحاد کی قدر کو سمجھ سکے تو شہیدوں کا لہو اسرائیل کی ظلمت کو بہا لے جائے گا۔ ان شاء اللہ، یہ شہیدوں کا خون اور ملت کا اتحاد قدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کا مژدہ بنے گا، کیونکہ شہادت کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔
-
شہید راہ استقامت
حوزہ/ سید حسن نصر اللہ کی خطابت، میثم تمار کی سچائی کا عکس تھی۔ ان کی زبان میں وہی جذبہ تھا جو میثم کی سولی کے منبر سے نکلتا تھا۔ ان کے لہجے میں عمار بن یاسر کی سیرت کی جھلکیاں نظر آتی تھیں۔ وہ اپنے کردار میں مالک اشتر کی مانند تھے، اور اب ان کی شہادت نے بھی مالک اشتر کی شہادت کی یاد تازہ کر دی۔
-
شام غریباں / گلزار جعفری
حوزہ / توکل علی اللہ کی اگر منزل حقیقت دیکھنی ہے تو ذات زینب عالی وقار کو دیکھو، جہاں صفات جلال و جمال علوی کا عکس عکیس دکھائی دیتا ہے، شجاعت حسنی کی امین، خطابت علوی کی رہین، فراست فاطمی کی ذہین، صلح حسن کی خوگر، تحفظ امامت، رکن رکین ایک شب میں میر کاروان حسینی بھی ہے اور ہر ذہن و قلب میں آنے والی صبح کی امنگیں بھی ہیں۔
-
حادثہ شہادت کا پیش خیمہ
حوزہ/ خبروں میں بتایا گیا کہ حادثہ ہوا، منظر غمناک تھا دل دہلا دینے والا رونگٹے کھڑے کردینے والا، یہاں تک کے ملت ایران بالخصوص اور ملت تشیع بالعموم لرزہ براندام ہوگئی، ہر شریف آدمی بشریت کے تقاضے کے تحت اشکبار ہوگیا ، مگر جسے ہم حادثہ کی تعبیر سے یاد کرتے ہیں وہ شہادت در حقیقت شہادت کا الہی نظام ہے۔
-
تحریک حریت کے امین امام خمینی طاب ثراہ
حوزہ/ وہ تحریک حریت کا امین اپنے امام حریت و نہضت کے خاک قدم کو سرمہ بنا کر وسعت فکر میں خاک شفا کا صدقہ اتار کر فلک بوس حکومت کے مناروں کو تسبیح کے دانوں سے بکھیر منہدم کر رہا تھا اور مصلے کے مسند سے سجدوں کی ابر و بچانے کا ہنر جو در سیدالشہدا سے سیکھا تھا اسے بروے کار لاکر خواب غفلت میں پڑی ہوئی ایرانی قوم کے ضمیر و خمیر کو جھنجوڑ کر قلم فکر و فقہاہت کی عظمتوں سے آشنا کرا رہا تھا۔
-
ماہ احساس و طاعت؛ "رمضان کریم ماہ شعور ہے"
حوزہ/ ماہ احساس و طاعت میں اگر حاصبان شعور کو رزق علم و آگہی نہ حاصل ہو تو اس حیات انسانی کا کیا فایدہ۔
-
گلشن اسلام کی خوشبو
حوزہ/ خدیجہ اس عظیم ذات کا نام ہے جس کے ذکر کو قدرت نے اپنے رسول پر لازم قرار دیا وَ اَمَّا بِنِعۡمَۃِ رَبِّکَ فَحَدِّثۡ فحدث فعل امر ہے جو وجوب پر دلالت کرتا ہے گویا دہن پیغمبر سے ذکر جناب خدیجہ ذاتی محبت قلبی لگاؤ یا خواہشوں کی تکمیل کا استعارہ نہیں ہے بلکہ حکم رب امر الہی کے امتثال کی بجا آوری ہے۔
-
ماہ احساس و طاعت؛
ماہ رمضان عام زندگی گزارتے ہوئے احساس کو جگانے اور عملی شکل دینے کا نام ہے
حوزہ/ ماہ صیام افطاریوں پر ٹوٹ پڑنے اور سحری کے لیے پوری پوری رات بیدار رہنے کا نام نہیں ہے بیکاری کی شب بیداری کے لیے رمضان المبارک نہیں ہے بلکہ عام زندگی گزارتے ہوئے احساس کو جگانے اور اس احساس کو عملی شکل دینے کا نام ہے اس لیے ہم نے اس ماہ کو ماہ احساس سے تعبیر کیا ہے۔
-
ابو طعیمہ اور ذایقہ سجدہ
حوزہ/ اگر ہم مر کر مر جانے والی قوم ہوتے تو کربلا میں مرگیے ہوتے ہم مر کے جینے والوں میں سے ہیں (حسن نصراللہ دامت برکاتہ)
-
آہ ڈاکٹر کلب صادق، اسی پہ برق گری جو شجر گھنیرا تھا، مولانا گلزار جعفری
حوزہ/ عالم کی موت عالم کی موت ہے کا ایک أبرز مصداق مرحوم کی ذات تھی عالمی شہرت یافتہ شخصیت جس کہ دہن کے چشمہ شیریں سے نکلے ہوءے کلمات عطاشی علم کو سیراب کر رہے تھے نہ جانے کتنے خانوادوں کے پالنہار بھی تھے اور علم کی تشنگی رکھنے والوں کے لیے بے مثال معین و مددگار بھی تھے۔