نہج البلاغہ صدائے عدالت
-
ترجمہ و شرح کلمات قصار،حکمت نمبر 6
نہج البلاغہ صدائے عدالت
حوزہ/ امیر المؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا:"عقلمند کا سینہ اس کے اسرار کا صندوق ہے۔ کشادہ روئی محبت کا جال ہے۔ اور تحمل و بردباری عیبوں کی قبر ہے۔"
-
ترجمہ و تفسیر کلمات قصار، حکمت نمبر5
نہج البلاغہ صدائے عدالت
حوزہ/ امیر المؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا:"علم گراں قیمت میراث، آداب نو بہ نو لباس اور فکر صاف و شفاف آئینہ ہے۔"
-
ترجمہ و تفسیر کلمات قصار، حکمت نمبر4
نہج البلاغہ صدائے عدالت
حوزہ/ امیر المؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا:"اور عجز و ناتوانی مصیبت ہے، اور صبر و شکیبائی شجاعت ہے، اور دنیا سے بے رغبتی بڑی ثروت ہے، اور پرہیزگاری ایک بڑی سپر ہے، رضایت بہترین ساتھی ہے۔"
-
کلمات قصار، حکمت نمبر ۳
نہج البلاغہ صدائے عدالت
حوزہ/ حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:"کنجوسی ننگ و عار ہے، اور بزدلی عیب ہے، اور غربت و تنگدستی زیرک انسان کو اپنی دلیل کے بیان سے عاجز بنا دیتی ہے، اور غریب و مفلس اپنے ہی شہر میں غریب الوطن ہوتا ہے۔"
-
ترجمہ و تفسیر کلمات قصار حکمت نمبر 2
نہج البلاغہ صدائے عدالت
حوزہ /امیر المومنین علی (ع) نے فرمایا: جس نے طمع کو اپنا شعار بنایا، اس نے اپنے کو پست کیا۔ اور جس نے اپنی پریشانی (حاجت، ضرورت) کو آشکار کیا، وہ ذلت و خواری پر راضی ہوگیا۔ اور جس نے اپنی زبان کو خود پر حاکم بنایا، اس نے خود کو پست کیا۔
-
ترجمہ و تفسیر کلمات قصار، حکمت نمبر 1
نہج البلاغہ صدائے عدالت
حوزہ / مولا علی علیہ السلام نے فرمایا: فتنہ میں اونٹ کے اس دوسالہ بچے کی طرح ہوجاؤ کہ جس کی نہ پیٹھ پر سواری کی جا سکتی ہے اور نہ ہی اس کے تھنوں سے دودھ دوہا جا سکتا ہے۔