نیا تعلیمی سال
-
حوزوی علوم تمام دیگر علوم کی بنیاد ہیں اور ان کی رہنمائی کرتے ہیں: آیت الله اعرافی
حوزہ/ سربراہ حوزہ علمیہ ایران نے کہا: حوزہ علمیہ کی شناخت جامع ہے اور یہ دیگر علوم کی بنیاد ہے، ہمیں اس پہلو پر مکمل توجہ دینی چاہیے، موجودہ دور کی فقہ (فقہ معاصر) اہم ترین حقوقی مکاتب فکر کو شامل کرتی ہے۔
-
حوزہ علمیہ کے تعلیمی سال کا آغاز آیت اللہ العظمی سبحانی کے خطاب سے ہوگا
حوزہ / حوزہ علمیہ کے نئے تعلیمی سال کا آغاز اور حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ کی کانفرنس، آیت اللہ العظمی سبحانی کے خطاب کے ساتھ ہفتہ، 7 ستمبر کو مدرسہ علمیہ فیضیہ قم میں منعقد ہوگی۔
-
حجۃ الاسلام والمسلمین حسین تہرانی:
انسان کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے یہ اس کا خدا سے ربطہ بندگی منقطع ہو گیا ہے
حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین تہرانی نے کہا: آج عالم انسانیت کا سب بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس کا خدا سے بندگی کا رشتہ ٹوٹ چکا ہے، اسی رشتے کو زندگی کے تمام امور میں جوڑنے، مضبوط اور محکم کرنے کی ضرورت ہے۔
-
وینزویلا میں نمائندگی جامعۃ المصطفیٰ (ص) کے نئے تعلیمی سال کا آغاز
حوزہ/ پیغمبر اسلام (ص) اور امام جعفر صادق (ع) کے یوم ولادت کے موقع پر لاطینی امریکہ میں جامعۃ المصطفیٰ (ص) کے دفتر میں نئے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر تقریب منعقد ہوئی۔
-
حوزہ علمیہ کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر آیت اللہ العظمیٰ سبحانی کا اہم خطاب:
حوزہ علمیہ کی تحقیقی اور علمی قوت کو بچانا ہے تو حوزے کی ثقافت کو محفوظ رکھنا ہوگا
حوزہ/ انہوں نے کہا: حوزہ علمیہ کی ثقافت اور کلچر کو محفوظ رکھنا ہوگا، ہمیں حوزہ علمیہ کے کلچر کو تبدیل نہیں، بلکہ اسے محفوظ کرنا ہوگا، بلاشبہ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں کمال آنا چاہئے لیکن اس کا کلچر یونیورسٹی کے کلچر میں تبدیل نہیں ہونا چاہئے۔
-
دل کو نورانی کرنے کا طریقہ
حوزہ/ ایران کے صوبہ خنداب کے امام جمعہ نے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا: پانچ چیزیں ہیں جو انسان کے قلب کو نورانی کر دیتی ہیں، 1: چیز زیادہ اس سے زیادہ سورہ توحید پڑھنا، 2: کم بولنا 3: علماء کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا،4: نماز شب پڑھنا، 5: مسجد جانا۔
-
حوزہ علمیہ کے نئے تعلیمی سال کی افتتاحی تقریب سے آیۃ اللہ حسینی بوشہری کا خطاب:
دور حاضر میں ماضی کی بہ نسبت حوزہ علمیہ سے زیادہ توقعات ہیں
حوزہ/ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ کے سکریٹری نے امیر المومنین علی علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: «اَلْعِلْمُ قَائِدٌ وَ اَلْعَمَلُ سَائِقٌ وَ اَلنَّفْسُ حَرُونٌ» علم ایک چراغ کے مانند ہے جو انسان کے سامنے روشنی دینے کا کام کرتا ہے تا کہ انسان اس کی روشنی میں صراط مستقیم کو ڈھونڈھے اور یہی علم کی صفت ہے کہ اس کے ذریعہ صحیح راستہ کی شناخت ہوتی ہے۔