نیم شعبان
-
حضرت امام مہدی (عج) سلسلہ عصمت و امامت کی بارہویں کڑی
حوزہ/ حضرت امام مہدی علیہ السلام سلسلہ عصمت محمدیہ کی چودہویں اورسلسلہ امامت علویہ کی بارہویں کڑی ہیں۔
-
معرفت امام ؑ ہماری پہلی ذمہ داری
حوزہ/ امام وقت اور حجت خدا کی معرفت کے بغیر انسان دین پر ثابت قدم نہیں رہ سکتا بلکہ گماراہ ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ ہم شہادت رسولؐ کے بعد انکار غدیر کے نتیجہ میں گمراہیوں کے نہ رکنے والے سلسلہ کو آج تک دیکھ رہے ہیں اور یہی امام وقت سے دوری اور گمراہی ہی سبب ہے ایک باعزت امت دنیوی ذلت کی نذر ہو گئی اور جس کا ماضی اصلاح سے روشن تھا وہ اس کا حال دہشت گردی کے الزام سے تاریک نظر آنے لگا۔
-
ترجمان مجمع علماء و واعظین پوروانچل؛
شب نیمۂ شعبان خالص مذہبی مقدس و متبرک تہوار ہے، مولانا ابن حسن املوی واعظ
حوزہ/ نیمۂ شعبان جو عرف عام میں شب رأت کے نام سے مشہور و معروف ہےیہ ایک خالص مذہبی مقدس و متبرک تہوار ہے لہٰذا اس کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ ہی منانا چاہئے۔غیر مذہبی رسم و رواج اور لہو و لعب سے سراسر اجتناب کرنا چاہئے خاص کر آتش بازی و دیگر لغویات و خرافات سے بالکل پرہیز کرنا چاہئے ۔شب نیمۂ شعبان رحمتوں،برکتوں،عطاؤں اور بخششوں کی رات ہے۔’’اس رات میں اللہ تعالیٰ بنوں کلب کی بکریوں کے بالوں کے برابر لوگوں کو جہنم سے نجات دیتا ہے۔
-
شب برات کو ابتدائے اسلام سے عبادت کے ساتھ منایا جارہا ہے، مولانا علی حیدر فرشتہ
حوزہ/ ایام بیٖض،روشن دن یعنی ہر قمری مہینہ کی 13,14,15 تاریخ کی فضیلت کو تمام مسلمانوں نے متفقہ طور پر تسلیم کیا ہے اور سب مانتے ہیں کہ ان دنوں میں روزہ رکھنا سنت ہے۔لہٰذا جن کے نزدیک شب برأت اور پندرہ شعبان کی فضیلت میں کوئی تأمل و تردد بھی ہو تو ایام بیض سے تو انکار نہیں کرسکتے۔
-
لکھنؤ میں نور عصر کریش کورس کا سلسلہ جاری و ساری؛
امام زمانہ نے ہمیں دور غیبت میں لاوارث نہیں چھوڑا ہے: مولانا سید منظر صادق زیدی
حوزہ/ مولانا منظر صادق نے کہا کہ حدیث معصوم سے معلوم ہوتا ہے کہ عالم عابد پر فضیلت رکھتا ہے کیونکہ عابد اپنی ذات کے بارے میں سوچتا ہے جبکہ عالم شیطان کی جانب سے قائم ہونے والی بدعتوں کا خاتمہ کر کے بشریت کو نجات فراہم کرنے کا سامان کرتا ہے۔
-
شب برات اطاعت خداوندی کے ساتھ منائی جائے، علامہ ساجد نقوی
حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: تصور مہدی ؑ ظہور،قیام کا تعلق اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کےساتھ ہے، تمام مسلمانوں کو مل کر ظلم وجور کے خاتمے اور امام مہدی ؑ کے ظہور اور قیام کے لئے میدان ہموار کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیں۔