حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدرآیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ قرآن سے محبت اللہ رسول اور اہل بیت سے محبت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اہل ایمان قرآن مجید کو اپنی روزمرہ زندگیوں میں شامل کریں ۔قرآن مجید میںزندگی کے ہرپہلو کے مسائل کو واضح کر دیا گیاہے، وراثت،طلاق، نکاح ، کاروبار کے اصول وضع کر دیے ہیں۔
جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقیدہ امامت کو صرف مکتب اہل نے تسلیم کیا ہے ۔برادران اہل سنت کی کتابوں میں اماموں کا ذکر توہے مگر آج تک وہ اپنے 12 امام پورے نہیں کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ علماء اور فقہا علم کی روشنی سے دنیا پر حکومت کر رہے ہیں ۔امام جعفر صادق علیہ السلام نے سب سے زیادہ امام مہدی علیہ السلام کا ذکر کیا ہے۔انہوں نے اپنے شاگردوں کو آخری امام اور ان کے زمانے کے حوالے سے بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ امام مہدی علیہ السلام 15 شعبان 255 ہجری میں امام حسن عسکری علیہ السلام کے ہاں پیدا ہوئے ۔نیمہ شعبان بہت خوشی کا دن ہے،امام زمانہ کی ولادت اور جمعہ کا دن تھا ۔فجر کی اذان کے وقت امام زمانہ پیدا ہوئے۔ آج امام مہدیؑ کی عمر 1191 سال ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام مہدی علیہ السلام نے اپنے چار مختلف نوابین کے ذریعے غیبت صغریٰ میں اپنے لوگوں سے مربوط رہے ۔پھر امام زمانہ غیبت کبریٰ میں چلے گئے ۔ اور نیابت عمومی کا اعلان کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سے جو بھی فقہاء اپنے نفس حفاظت کرنے والے یعنی نیک متقی ہوں ،روایات پر ان کی نظر ہو اور امر مولا کی حفاظت کرنے والے ہوں فقہی امور میں ان کی تقلید کریں۔ان کا کہنا تھا اجتہاد اور تقلید مکتب اہل بیت کے پاس بہت بڑا سرمایہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ میراث طلاق اور شادی کے مسائل میں دنیاوی عدالتوںاور شریعت کے فیصلوں میں فرق ہے ۔ اس حوالے سے ایک عالم دین نے دس کتابیں ان مسائل پر شیعہ سنی کی رہنمائی کے لیے لکھ دی ہیں جن لوگوں کو پڑھنے کا شوق ہو وہ اس طرف توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ صرف مکتب اہل بیت نے کے پاس اجتہاد کا سلسلہ جاری و ساری ہے جبکہ ہمارے برادران اہل سنت اپنے چار آئمہ کے تابع ہیں ۔ شیعہ فقہاءقرآن و حدیث سے استنباط کرتے ہیں ۔ اجتہاد ی نظام کی وجہ سے قرآنی تعلیمات ہم تک پہنچی ہیں ۔ہم جدید زمانے کے تقاضو ں کے حوالے سے بند گلی میں نہیں ہیں۔آج تک اہل تشیع کے ہاں کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا حل موجود نہ ہو۔
آپ کا تبصرہ