ہفتہ 5 اپریل 2025 - 09:44
علم کے حصول کی طرف توجہ ضروری، ہر خاندان سے ایک شخص کو عالم دین ہونا چاہیے، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

حوزہ/ جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں رئیس الوفاق المدارس الشیعہ کا کہنا تھا کہ اجتہاد کی وجہ سے مسلک اہلبیت میں کوئی بھی مسئلہ بند گلی میں نہیں، فقہا و مجتہدین نے ہر جدید مسئلے کو حل کر کے اسلامی نقطہ نظر بیان کیا ہے۔ جبکہ دوسرے مکاتب فکر کے ہاں اجتہاد کا دروازہ بند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع مسجد علیؑ حوزہ علمیہ جامعةالمنتظر ماڈل ٹاون لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن مجید کو چھوڑا تو کچلے جائیں گے۔ قرآن مجید کو سیکھیں اور دوسروں کو سکھائیں، ترجمہ و تفسیر پڑھیں اور اپنی زندگی میں تعلیمات قرآن اور سیرت معصومین پر عمل کریں، توہم کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ علم کے حصول کی طرف توجہ دیں اور ہر خاندان سے ایک شخص کو عالم دین بنائیں۔ تاکہ آپ کا اسلام کی ترویج میں حصہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ آیت اللہ ابوالقاسم خوئی، آیت اللہ روح اللہ خمینی، آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی، آیت اللہ سید علی خامنہ ای، علامہ ابوالقاسم حائری کو اللہ تعالیٰ نے عزت علم ہی کی وجہ سے ہی عطا کی ہے۔ اسلامی جمہوری ایران کی کامیابی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ یہاں ہر خاندان میں ایک عالم دین ہے۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا سورہ توبہ میں اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ جنگ کیلئے کچھ لوگ جائیں اور کچھ دین سیکھیں۔ انہوں نے کہا مسلمان اور عالم بنیں، اسلام کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ آخرت کی زندگی بہتر ہو۔ ورنہ علم اور شیعیت تو چلتی رہے گی مگر ہمارا حصہ نہیں ہو گا۔ محض مجالس کے عشرے کروانا ہی کافی نہیں، دین بھی سیکھنا چاہئے۔

رئیس الوفاق المدارس الشیعہ کا کہنا تھا کہ اجتہاد کی وجہ سے مسلک اہلبیت میں کوئی بھی مسئلہ بند گلی میں نہیں، فقہا و مجتہدین نے ہر جدید مسئلے کو حل کر کے اسلامی نقطہ نظر بیان کیا ہے۔ جبکہ دوسرے مکاتب فکر کے ہاں اجتہاد کا دروازہ بند ہے۔ انہوں نے کہا علامہ حلی اجتہاد کرتے تھے، ان کے بادشاہ ایران کو طلاق کے بعد مسئلہ بتانے پر پورا ملک ایران شیعہ ہو گیا تھا۔

وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برادران اہل سنت نے طلاق کے بعد رجوع کا حل حلالہ بتایا تھا، جبکہ علامہ حلی بادشاہ کے دربار میں پیش ہوئے تو ہاتھوں میں جوتے سمیت بادشاہ کیساتھ جا بیٹھے۔ اعتراض پر علامہ حلی نے از راہ مذاق کہا حضرت ابوحنیفہ نے رسول اللہ کے جوتے اٹھا لئے تھے۔ جس پر کہا گیا ان کی پیدائش تو بہت بعد کی ہے۔ تو کہنے لگے یہی ہمارا کیس ہے کہ پیغمبر اسلام کے ساتھ علی علیہ السلام رہے اور ان کی امامت تک سارے آئمہ نے وہ دین پیش کیا جو رسول اللہ نے سکھایا۔

حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا کہ حلالہ کی کوئی عقلی دلیل نہیں، مولانا مودودی اور جامعہ الازہر بھی تسلیم نہیں کرتا۔ انہوں نے برصغیر میں شہید اول، شہید دوئم اور شہید ثالث کی علمی خدمات اور شہادت کے واقعات کا تذکرہ بھی کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha