۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
حجۃ الاسلام الشیخ علی النجفی

حوزہ/ آیت اللہ حافظ بشیر نجفی صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے برصغیر کاقابل فخر سرمایہ ہیں، مہتمم اعلیٰ کا استقبالیہ تقریب سے خطاب

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/فقیہ اہل بیت مرجع عالی قدر آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی کے فرزند حجة الاسلام الشیخ علی النجفی نے حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کا دورہ کیا۔ مہتمم اعلیٰ حوزہ علمیہ علامہ محمد افضل حیدری نے اساتذہ،طلاب اور ٹرسٹیز کے ہمراہ نجف اشرف عراق سے آنے والے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا ۔انہوں نے محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی ، شیخ الجامعہ علامہ اختر عباس، شیخ نواز ش علی ساعتی کی قبور پر حاضری دی ،فاتحہ خوانی کی اور مرحومین کے بلندی درجات کی دعابھی کی۔

جامع علی مسجد میں لاہور سے مدارس دینیہ کے مدیران اور آئمہ جمعہ وجماعت کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ علی النجفی نے کہا 40 سال سے وہ اپنے والد بزرگوارآیت اللہ بشیر حسین نجفی سے جامعةالمنتظر کی تعریفیں سن رہے تھے اور انہیں بڑی دیر سے اشتیاق تھا کہ وہ اس عظیم مادر علمی کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی خواہش پوری کر دی ہے ۔

انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ عربی زبان پر عبور حاصل کریں کیونکہ یہ قرآن مجید کی زبان ہے۔ اسے سیکھنا بہت آسان ہے۔انہوں نے کہا وہ دینی طلباءکے خادم کے فرزند ہیں، دینی طلبہ کا مقام بہت بلند ہے۔ جامعة المنتظر نے معاشرے میں زہد و تقویٰ کا درس دیا ہے۔یہاں سے علوم قرآن و حدیث کے چشمے پھوٹے اور پوری دنیا میں متلاشیان علم کی پیاس بجھائی۔ انشاءاللہ حوزہ علمیہ جامعة المنتظر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی حفظ اللہ کی رہبری میں بہت ترقی کرے گا ۔

مہتمم اعلیٰ جامعة المننتظر علامہ محمد افضل حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حجة الاسلام الشیخ علی نجفی اپنے گھر حوزہ علمیہ میں تشریف لائے ہیں۔ جہاں ان کے والد محترم نے دینی تعلیم حاصل کی اور علمی حلقوں میں اعلیٰ مقام حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ جامعةالمنتظر نے 1954 سے 2024ءتک ہزاروں علماءمعاشرے کو دیے جو اسلامی مراکز میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔جامعة المنتظر کے طالب علم آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی کا مرجعیت کے مقام تک پہنچنا ہی حوزہ علمیہ کا بہت بڑا فخر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٓایت اللہ حافظ بشیر نجفی صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے برصغیر کاقابل فخر سرمایہ ہیں ،جنہوں نے عرب معاشرے میں بیٹھ کر پاکستانی ہوتے ہوئے اپنے علم و فضل کا لوہا منوایا ۔وہ آل کاشف الغطاءاور آل حکیم کے علماءکے استاد ہونے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

مولانا ضیاء الحسن نقوی نے عربی میں جامعة المنتظر کا تعارف کرواتے ہوئے کہا 1954 میں حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کا قیام عمل میں لایا گیا۔ علامہ شیخ اختر عباس ،علامہ حسین بخش جاڑا اور علامہ صفدر حسین نجفی پرنسپل رہے ہیں۔ جبکہ آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی حوزہ علمیہ کے موجودہ پرنسپل اور رئیس الوفاق المدارس ہیں۔

آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی جامعة المنتظرکے 1960 کی دہائی میں طالب علم رہے اور پھر نجف اشرف عراق میں حصول علم کے لیے تشریف لے گئے ۔الشیخ علی نجفی کے ہمراہ ان کے بھائی محمد النجفی، ناصر جوادی، علامہ امجد علی عابدی بھی تقریب میں شامل تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .