حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور پاکستان میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا کہ اس وقت دنیا میں تین دین اسلام، یہودیت اور مسیحیت موجود ہیں اور تینوں کا منبع حضرت ابراہیم علیہ السلام ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہودی بدبخت ہیں، ان پر ماضی میں ظلم بھی بڑے ہوئے، لیکن اب وہ ظالم بھی بڑے ہیں، صیہونی یہودی غزہ میں 70 ہزار سے زائد لوگوں کو قتل کر چکے ہیں۔
آیت الله سید حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ اسلام میں زیادہ تر لوگ مسیحیت سے آئے ہیں، یہودیوں سے بہت کم لوگوں نے اسلام قبول کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 دسمبر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے یومِ ولادت کے طور پر مشہور ہے، لیکن یہ طے نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو مسیحیوں کے قریب ہونا چاہیے، تاکہ وہ اسلام کی طرف مائل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عظیم اثاثہ قرآن مجید ہے، اسلام آخری دین ہے، جس نے قیامت تک جانا ہے۔ نبوت کا اختتام ہو چکا، لیکن ہماری رہنمائی کے لیے سلسلۂ امامت جاری و ساری ہے اور قیامت تک رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام قبول کرنے والے اکثر غریب لوگ تھے، سرمایہ داروں نے تو اوائل میں بہت زیادہ مزاحمت کی۔ اب بھی غریب لوگ ہی اسلام کی طرف زیادہ مائل ہیں۔ امرا اور سرمایہ دار اب بھی ہٹ دھرم ہیں۔
آیت الله سید حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا کہ فاطمة الزہرا سلام اللہ علیہا جب دربار میں اپنا حق مانگنے گئیں تو بنو ہاشم کی چند خواتین بھی ان کے ساتھ تھیں۔ خاتون جنت نے دربار جا کر خطبہ دیا، آج حق کی جو پہچان ہے، اس کی شروعات بی بی زہرا سلام اللہ علیہا ہی نے کیں۔ بی بی کا دربار میں جانا، ایک گھنٹے تک خطبہ دینا اور نبی کے کلمہ گو کا بی بی کے استقبال میں کھڑا نہ ہونا، پہلا فرق ہے۔ جس شخصیت کا احترام خود پیغمبر نے کیا افسوس ان کے بعد کوئی ایک آدمی بھی آپ کے استقبال کے لیے کھڑا نہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ قرآن ہمارے پاس موجود ہے، نہج البلاغہ، صحیفہ سجادیہ،اور دیگر ائمہ معصومین علیہم السّلام کے خطبات اور فرمودات موجود ہیں، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ تھوڑا تھوڑا کر کے پڑھتے رہیں اور ان میں علم کے کئی ابواب پوشیدہ ہیں۔









آپ کا تبصرہ