حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ میں سے سب اپنی اولاد اور خاندان کے ذمہ دار ہیں اور یہ ذمہ داری صرف کھانا کھلانے یا ان کو لباس دینے تک ہی محدود نہیں، بلکہ سب سے بڑی ذمہ داری اپنے خاندان کی تربیت ہے۔
آیت اللہ سید حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ اولاد کی تربیت اس کی پیدائش سے ہی شروع ہو جاتی ہے، سب کے لیے ضروری ہے کہ اپنی اولاد کو نماز، روزہ، سچ، جھوٹ اور دیگر معاملات اسلامی پر رہنمائی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بزرگ صحیح تربیت کریں تو نوجوان بہت زیادہ کام کر سکتے ہیں ۔ بزرگوں کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کی درست سمت میں رہنمائی کریں۔ سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے عہد میں زیادہ تر عہدے نوجوانوں کو دئیے جیسے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہہ کو لشکر کا سربراہ بنا دیا۔ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے جب اپنے آپ کو رسالت کے مددگار کے طور پر پیش کیا تو ان کی عمر 13 سال تھی۔
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ نوجوان تب ہی رہبری کر پائیں گے جب ان کی درست تربیت کی جائے گی، کیونکہ ان میں کام کرنے کی طاقت اور جذبہ ہوتا ہے، لیکن ان کی تربیت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کی تربیت اس طرح سے کریں کہ آپ اگر کاروبار کر رہے ہیں تو بچے بھی اس میں شامل ہوں اور انہیں آپ کے معاملات کا پتہ ہونا چاہیے، اس طرح آپ اور بچوں کے لیے کوئی مشکل نہیں ہوگی، جبکہ ترقی کا راز اور کامیابی بھی اسی میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعة المنتظر کے سابق پرنسپل مولانا سید صفدر حسین نجفی کی اسلامی، تعلیمی، قومی اور دینی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، انہوں نے جامعتہ المنتظر کی ترقی میں بڑا بنیادی کردار ادا کیا، 27 مدارس دینیہ تشکیل دئیے، امریکہ لندن اور ایران میں بھی مدارس بنائے، جبکہ ملی اور قومی تنظیموں کے بنانے میں بھی ان کا کردار بہت اہم ہے، مرحوم و مغفور مولانا صفدر نجفی نے 60 کے قریب کتب بھی لکھیں۔









آپ کا تبصرہ