حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ فاضل لنکرانی نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی ولادت کی مناسبت سے مرکز فقہی ائمہ اطہار علیہم السلام کے اساتذہ، طلباء اور کارکنان کے خاندانوں کے لیے منعقدہ آٹھویں کانفرنس «جشن فاطمی» میں خطاب کرتے ہوئے کہا: آج کے اس سخت دور میں جس میں علماء و روحانیت ہر سمت سے دباؤ کا شکار ہیں آپ طلبہ کی زوجات پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ روحانیت فکری اور اعتقادی حملوں کی زد میں ہے اور دشمن کی کوشش ہے کہ عوام کو روحانیت سے جدا کر دے۔
انہوں نے کہا: روحانیت دین کو سمجھنے اور اس کی تبلیغ کی ذمہ دار ہے اور آج ایک فاضل اور واجدِ شرائط عالم دین دشمن کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ دشمن کا اصل ہدف دین اور قرآن کو مٹانا ہے تاکہ خداوند متعال اور اس کے احکام کا نام و نشان باقی نہ رہے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا: مغرب میں دشمن نے خاندان کو تباہ کر دیا ہے جبکہ اسلام خاندان کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد ہے: «قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا» اور یہ ایک بنیادی اصول ہونا چاہیے کہ خاندان میں ہر وہ بات کہی جائے جو انسان کو جنت کے قریب کرے۔
انہوں نے مزید کہا: دشمن خاندان کی بنیاد کو ختم کرنا چاہتا ہے اور دین میں انسان کی رشد کے لیے جو کچھ مقرر کیا گیا ہے اسے نشانہ بنا رہا ہے تاکہ انسانیت کو اپنی غلامی میں لے آئے۔ اس بنا پر ان میدانوں میں علماء کی ذمہ داری بہت سنگین ہے اور ان کی زوجات کو بھی ان امور پر پوری توجہ دینی چاہیے۔ آج روحانیت نہایت نازک حالات سے گزر رہی ہے لہٰذا کامیاب عالم دین وہی ہے جس کی زوجہ بھی ان حالات اور حساسیتوں کو سمجھتی ہو۔









آپ کا تبصرہ