حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) کے سربراہ آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے اس تقریب میں دور معاصر میں فقہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کی برکت سے فقہ انفرادی اور غیر فعال حالت سے نکل کر نئے پہلوؤں کی حامل ہو گئی ہے۔ امام خمینی (رہ) کے افکار نے فقہ میں بنیادی تبدیلی پیدا کی اور اسے سماجی و حکومتی سطح پر وسعت دی۔
انہوں نے حدیث "طلب العلم فریضةٌ علی کل مسلمٍ و مسلمۃ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: بعض اہل سنت کے مصادر میں یہ حدیث "طلب الفقه فریضةٌ" کی صورت میں نقل ہوئی ہے، جو فقہ کی دینی تعلیمات میں اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے امام خمینی (رہ) کے خواتین کے مقام و کردار سے متعلق نقطۂ نظر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: امام خمینی (رہ) نے خواتین کے سماجی کردار پر گہرا اور بے مثال نقطۂ نظر پیش کیا۔
انہوں نے کہا: خواتین معاشرتی لحاظ سے انسان ساز حیثیت رکھتی ہیں اور کسی معاشرے کی اصلاح یا بگاڑ کا انحصار اس کی خواتین کی اصلاح یا بگاڑ پر ہے۔
مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) کے سربراہ نے کہا: یہ نقطہ نظر نہ صرف ایک سماجی حیثیت رکھتا ہے بلکہ فقہی بنیادوں میں ایک ایسی تبدیلی ہے جس پر کم توجہ دی گئی ہے۔ اگر امام خمینی (رہ) کے ان نظریات کو حوزات علمیہ اور جامعات میں گہرائی سے مطالعہ کیا جاتا تو آج بہت سے سماجی مسائل پیدا ہی نہ ہوتے۔
انہوں نے مزید کہا: اگر انسان ساز خواتین کسی قوم سے چھین لی جائیں تو وہ قوم انحطاط کا شکار ہو جائے گی اور یہی نقطہ نظر اسلامی فکر کو مغربی نقطہ نظر سے ممتاز کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ