۲۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۵ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 13, 2024
حضور سالم اجتماعی و سیاسی زنان در جامعه مرهون نگاه ارزشمندانه دین اسلام است

حوزہ / ایران کے شہر فامنین میں مدرسہ علمیہ الزہراء (س) کی معلمہ نے کہا: اسلام میں لڑکیوں کے بارے میں ایک مثالی اور قابلِ قدر نظریہ موجود ہے جو کہ معاشرے میں ان کی ترقی اور ترویج کا سبب بنتا ہے اور یہ نقطۂ نظر خواتین کی صحت مند اجتماعی اور سیاسی موجودگی پر تاکید کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر فامنین میں مدرسہ علمیہ الزہراء (س) کی استاد محترمہ طیبہ رشیدی نیا نے بدھ کی شام اس شہر کے "شہید عبدی ایجوکیشن ہال" میں منعقدہ "دخترانِ بہشتی" (جنتی لڑکیاں) نامی ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: اسلام کا لڑکیوں کے بارے میں ایک مثالی اور قابل قدر نظریہ ہے جو کہ معاشرے میں ان کی ترقی اور ترویج کا سبب بنتا ہے اور یہ نقطۂ نظر خواتین کی صحت مند اجتماعی اور سیاسی موجودگی پر تاکید کرتا ہے۔

انہوں نے دین اسلام میں لڑکیوں کے اعلیٰ قدر و منزلت کی قدر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ائمہ معصومین علیہم السلام نے بچیوں کی اہمیت کو اس حد تک بیان کیا ہے کہ حتی لڑکیوں کو بہترین اولاد شمار کیا ہے اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی اہم ترین سماجی مسائل میں موجودگی اور اپنے والد بزرگوار اور شوہر گرامی کے ساتھ ان کا زندگی کرنا اس اہمیت کو مزید تقویت دیتا ہے۔

فامنین شہر میں مدرسہ علمیہ الزہراء (س) کی استاد نے مزید کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا احترام ایک ایسے دور میں کیا کرتے تھے کہ جب جاہل عرب اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا: بچیوں اور خواتین کے بارے میں اسلام اور مغرب کی افکار کا اگر مقائسہ کیا جائے تو پتا چلے گا کہ اسلام بچیوں اور خواتین کے بارے میں کتنی اہمیت اور قدر و منزلت کا قائل ہے اور دوسری طرف خواتین کے بارے میں مغربی نقطۂ نظر انہیں ایک "جنس اور شے" سے بڑھ کر نہیں سمجھتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .