۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
حجۃ الاسلام سید مفید حسینی کوہساری

ظہورکی راہ ہموارکرنےکےلیےہمارے ملک کو قرآنی معارف پرعمل کرنا چاہیےتاکہ وہ دیگرمعاشروں کےلیےمناسب آئیڈیل بن سکیں اورقرآنی معارف پرعمل کو طرززندگی، ظلم وستم کے ساتھ جنگ اورلوگوں کےارتباط قائم کرنےمیں ظاہرہونا چاہیے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے حوزہ ہائےعلمیہ کے روابط وبین الاقوامی مرکزکےانچارج حجۃ الاسلام والمسلمین سید مفید حسینی کوہساری نےخبررساں ایجنسی شبستان کے نامہ نگارسےگفتگو کےدوران ظہورکی راہ ہموارکرنے کے لیے اقدام کرنےکی کیفیت کے بارے میں کہا ہےکہ ظہورکی راہ پرقدم اٹھانے کےلیے ہمارے سامنےکوئی مبہم راستہ موجود نہیں ہے کیونکہ اصلی اورمطمئن راستہ قرآن کریم اورمعارف اہل بیت(ع) کی طرف پلٹنا ہے تاکہ ان کے دستورات پرعمل کرنے کےذریعےمہدوی حکومت تک پہنچ جائیں۔

انہوں نےمزید کہا ہےکہ اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کی بنا پر آئیڈیل بننےاورمفید کاموں کو انجام دینےکےلیے نعروں اورباتوں پراکتفاء نہیں کرنا چاہیے بلکہ عمل کے ذریعے اس اہم موضوع کو مقصد تک پہنچانا چاہیے۔ روایت میں ہے کہ(کونوا دُعاةَ الناسِ بِغَیرِ اَلسِنَتِکُم) لوگوں کو اپنی زبانوں کی بجائے عمل کے ذریعے دین کی طرف دعوت دیں۔ بنابریں ظہورکی راہ ہمواکرنےکےلیے قرآن کریم کی نورانی آیات سے تمسک کے ساتھ ساتھ انہیں منتظرانہ طرززندگی میں عملی جامہ پہنانے کی بھی کوشش کرنی چاہیے۔

حجۃ الاسلام حسینی کوہساری نے آخرمیں کہا ہےکہ اس وقت اسلامی ایران بہت سےممالک کےلیے نمونہ عمل ہے۔ لہذا ہمارے ملک کو ظہورکی راہ ہموارکرنے کےلیےقرآنی معارف پرعمل کرنا چاہیےتاکہ وہ دیگرمعاشروں کےلیے بہترین آئیڈیل بن سکےاورپھرقرآنی معارف پرعمل کو طرززندگی، ظلم وستم کے ساتھ جنگ اورلوگوں کے ارتباط قائم کرنے میں ظاہرہونا چاہیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .