۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
ایران میں دینی مدارس کے جدید تعلیمی سال کا آغاز

حوزہ / اسلامی جمہوریہ ایران میں دینی مدارس کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کی مناسبت سے شہر قم میں مدرسہ علمیہ فیضیہ میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں علماء کرام اور دینی مدارس کے مدیران نے تقریریں کیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ جعفر سبحانی نے دینی مدارس کے جدید تعلیمی سال کے آغاز کی مناسبت سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا: دینی مدارس سے وابستہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے کی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں تاکہ لوگوں میں فکری اور اخلاقی ارتقاء دیکھنے میں آئے۔

دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: طلاب کو مکمل درس پڑھنے کے لئے دن میں کم از کم آٹھ گھنٹے مطالعہ کرنا چاہئے تاکہ وہ تعلیم سے فارغ ہو کر معاشرے کے لئے مفید ہوں۔

انہوں نے کہا: آج تکفیری دنیائے اسلام کے اصلی مسائل میں سے ہیں جن کا اصلی سرچشمہ محمد بن عبدالوہاب ہے۔

آیت اللہ سبحانی نے کہا: تکفیریوں کی شناخت کے لئے دینی مدارس میں باقاعدہ ایک درسی کلاس ہونی چاہئے۔

ایران میں دینی مدارس کے سرپرست اعلیٰ آیت اللہ اعرافی نے بھی اس تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ قم اپنی تاریخ اور پہچان رکھتا ہے اور طولِ تاریخ میں اس کی خدمات بہت زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا: اگرچہ ہم حوزہ علمیہ کی تعمیرِ نو کے قائل ہیں لیکن ہم اس کی اصالت اور  پائیدار بنیادوں کے بھی سرسخت حامی ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں دینی مدارس کے سرپرست اعلیٰ نے کہا: حوزہ علمیہ نے سخت مشکلات سے عبور کر لیا ہے اور مشکل مراحل سے گزر آیا ہے لیکن حوزہ علمیہ، علماء کرام اور مراجع عظام نے ہمیشہ اپنی الہی ذمہ داریوں پر عمل کیا ہے اور اس راستے میں قربانیاں دی ہیں۔

شہر قم کے امام جمعہ نے کہا: فقہی، تفسیری، کلامی، فلسفی، اصولی اور دیگر عظیم آثار  تاریخ حوزہ میں موجود ہیں اور یہ عظیم میراث ہمارے پاس ہے۔

انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ ہر گز سیکولرزم کے راستے پر گامزن نہیں ہوا ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا: چالیس سال قبل حوزہ علمیہ قم نے اپنی عمر کے پچاس سال مکمل ہونے سے پہلے عظیم اسلامی انقلاب کو وجود میں لایا۔

انہوں نے کہا: شہر قم میں ہمارے دینی علوم کے مرکز نے ہرگز سیکولرزم کے راستے کا انتخاب نہیں کیا اور اجتماعی اور سیاسی اقدار کو دین سے جدا نہیں کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ قم لوگوں ،ِ معاشرے، اسلام اور انقلاب اسلامی کے لئے ایک پشت پناہ کی حیثیت رکھتا ہے۔

ایران کے دینی مدارس میں تعلیمی امور کے انچارج حجت الاسلام و المسلین رستم نژاد نے رہبر  انقلاب اسلامی کی تاکید پر دینی مدارس میں تغیر و تبدل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: گذشتہ چند سالوں میں سب سے زیادہ تبدیلی درسی متون میں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا: ادبیات عرب، عقائد، تفسیر قرآن کریم اور دیگر موضوعات پر ۶۵ سے زائد متن تحریر یا تصحیح کئے گئے ہیں اور ان متون میں آٹھ ہزار سے زائد قرآنی آیات اور چار ہزار روایات اہلبیتؑ داخل کی گئی ہیں اور اس وقت ۲۲۴ مدارس علمیہ میں ان متون سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .