حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابقجماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا دینی مدارس اسلام کے قلعے، نظریاتی سرحدوں کے محافظ اور سالمیت پاکستان کی ضمانت ہیں۔ نصاب اور دیگر مسائل کے حل کےلئے کمیٹی کا قیام خوش آئند اور مدارس کے خلاف چھوٹا پرپیگنڈہ اور حکومتی تحفظات کو ختم کرنے میں پیش رفت ہوگی۔
محمد حسین محنتی نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اتحاد تنظیمات مدارس کے وفد سے ملاقات کے دوران مدارس کو نظر انداز کرنا اور ان کو دہشت گردی سے منسوب کرنا نا انصافی ہے دینی مدارس کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل اور نا انصافی کی تلافی کرنے والے بیان کا بھر پور خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے، نظریاتی سرحدوں کے محافظ اور سالمیت پاکستان کی ضمانت ہیں۔
انهوں نے کہا کہ نصاب اور دیگر مسائل کے حل کےلئے کمیٹی کا قیام خوش آئند اور مدارس کے خلاف چھوٹا پرپیگنڈہ اور حکومتی تحفظات کو ختم کرنے میں پیش رفت ہوگی۔ انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ دینی مدارس میں 35 لاکھ بچوں کی تعلیم و کفالت کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں،جن کو دینی تعلیم سے منور کر کے ایک مخلص دین و محب وطن شہری تیار کر رہے ہیں۔ ایسے اداروں کی سر پرستی کی بجائے بیرونی اشاروں پر روڑے اٹکانا، بچوں و اساتذہ کو حراساں کرنا نہ صرف افسوس ناک بلکہ دین دشمنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیام پاکستان سے لیکر ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت یا دہشت گردی کا خاتمہ ہو مدارس نے ہمیشہ آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت دینی مدارس کو بیرونی اشاروں پر تنگ کرنے کی بجائے دیگر اداروں کی طرح ان کی سر پرستی اور مسائل حل کرے اگر ان کو اس حوالے سے کوئی شکایت یا اصلاحات کی ضرورت پڑے تو اتحاد تنظیمات مدارس کے بورڈ سے مشاورت کر کے اقدامات کرے۔