۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
کشمیری سکالر منان وانی جانبحق

حوزه/ بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری سکالر ڈاکٹر منان بشیر وانی کی شہادت کیخلاف کشمیری عوام سراپا احتجاج، مزاحمتی اورمذہبی جماعتوں کا ڈاکٹر منان وانی کو خراج عقیدت

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ‌ کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری سکالر ڈاکٹر منان بشیر وانی کی شہادت کیخلاف کشمیری عوام سراپا احتجاج، مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر وادی کے یمین و یسار میں مکمل ہڑتال۔ اس دوران منان وانی کی غائبانہ نماز جنازہ کئی جگہوں پر ادا کی گئی اور کئی مقامات پر مظاہرین مشتعل بھی ہوئے۔

وادی میں انٹرنیٹ اور ٹرین سروس معطل رہی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر ایک بار پھر روک لگا دی گئی۔

حریت(گ)،حریت (ع)،لبریشن فرنٹ، فریڈم پارٹی، نیشنل فرنٹ،انجمن شرعی شیعیان،مسلم لیگ، پیپلز لیگ،سالویشن مومنٹ،محاذآزادی،پیروان ولایت، اسلامک پولیٹکل پارٹی اور ینگ مینز لیگ نے ڈاکٹر منان وانی اور اس کے ساتھی عبدالغنی خواجہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانیاں تحریک کا انمول اثاثہ ہیں اور پوری قوم جہاں ان قربانیوں کی مقروض ہے وہاں تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک لے جانے کیلئے عہد بند ہے۔

واضح رہے کہ منان بشیر وانی نئی دہلی میں قائم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخلہ لیا جہاں انہوں نے پوسٹ گریجویشن، ایم فل کے علاوہ شعبہ جیالوجی اینڈ مائینگ میں ڈاکٹوریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس دوران منان وانی نے بیرون ریاست مختلف سیمیناروں، سیمپوزیموں اور مباحثوں میں حصہ لیتے ہوئے کشمیر کا نام روشن کیا۔ 2016ء میں بھوپال انڈیا میں منعقدہ ایک سیمینار میں انہیں بہترین تقریر کے بعد انعام و اکرام سے بھی نوازا گیا تھا۔ اس دوران 5 جنوری 2018ء کو منان وانی اچانک علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے لاپتہ ہوگیا، جس کے چند دنوں بعد موصوف کی تصاویر سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہوئیں، جہاں انہوں نے عسکری صفوں میں شمولیت کا برملا اعلان کیا، جس کے بعد پوری کشمیر اور بیرون کشمیر اعلٰی تعلیم یافتہ نوجوان کی عسکری صفوں میں شامل ہونے پر زبردست ہلچل مچ گئی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .