حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بهارتیه جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ٹیپو سلطان کے سالگرہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ 19ویں صدی کا کٹر مذہبی حکمراں تھا اور کرناٹک و کیرالہ میں بڑی تعداد میں ہندووں کو قتل کرنے میں ملوث تھا۔
کرناٹک کے کوڈاگو ضلع میں ٹیپو سلطان کی سالگرہ کی تقریب کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تین ایم ایل اے اور سینکڑوں کارکنان کو پولس نے گرفتار کرلیا۔ 10 نومبر کو بی جے پی نے ٹیپو سلطان کے سالگرہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ 19ویں صدی کا کٹر مذہبی حکمراں تھا اور کرناٹک و کیرالہ میں بڑی تعداد میں ہندؤں کو قتل کرنے میں ملوث تھا۔ بی جے پی نے ٹیپو سلطان پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ انھوں نے لوگوں کو تبدیلی مذہب کے لئے مجبور کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔
جب کوڈاگو میں حکم امتناعی نافذ ہونے کے باوجوداسمبلی کے سابق اسپیکر اور وراج پیٹ کے ایم ایل اے کے.جی. بھوپیا کو بی جے پی کارکنان کے ساتھ ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش سے متعلق تقریب کی مخالفت میں ریلی نکالنے کی کوشش کرنے پر پولس نے گرفتار کر لیا۔ اسی طرح ایم ایل سی سنیل سبرامنیم کو کئی کارکنان کے ساتھ کالا جھنڈا دکھاکر مظاہرہ کرنے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے کے الزام میں مدیکیری سے گرفتار کیا گیا۔